اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت زراعت اور ٹیکسٹائل سمیت تمام شعبوں میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کو اپنانے کے لئے پرعزم ہے، ہم پیداواری صلاحیت کو بڑھا سکتے ہیں، پائیداری کو فروغ دے سکتے ہیں اور اپنی معیشت کے اندر لچک پیدا کر سکتے ہیں۔انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں زراعت، ٹیکسٹائل اور اس سے آگے میں ڈیجیٹل اختراعات کو فروغ دینے کے عنوان سے پلینری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا انعقاد سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) کے زیراہتمام کیا گیا۔شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کا عمل جاری ہے، آج کا دور جدید ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے کا دور ہے، ماحولیاتی مسائل جیسے موسمیاتی تبدیلی، پانی کی کمی، مٹی کا انحطاط وغیرہ ہماری زرعی پیداوار کو خطرے میں ڈال رہے ہیں،زراعت اور ٹیکسٹائل جیسے دیگر
اہم شعبوں میں آئی ٹی اور ڈیجیٹلائزیشن کا فائدہ اٹھا کر ہم اقتصادی لچک اور پائیداری کی طرف راہ ہموار کر سکتے ہیں، ٹیکسٹائل سپلائی چینز میں شفافیت اور ٹریس ایبلٹی کو یقینی بنانے کے لئے بلاک چین جیسی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں جدت کا استعمال کیا جا رہا ہے، پاکستان میں ہم اپنی ٹیکسٹائل کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے اسی طرح کی ٹیکنالوجیز کا استعمال کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل پاکستان پالیسی کے حصے کے طور پر زراعت اور ٹیکسٹائل میں ڈیجیٹل جدت کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے، حکومت کا مقصد مصنوعی ذہانت اور انٹرنیٹ آف تھنگز(آئی او ٹی )کو فروغ دینا ہے تاکہ ان ٹیکنالوجیز کو زرعی اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں شامل کیا جا سکے۔انہوں نے کہا آئی ٹی کا شعبہ ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے،آئی ٹی کا شعبہ ملکی برآمدات بڑھانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، کسی بھی ملک کی ترقی میں ہنر مند افرادی قوت کا اہم کردار ہوتا ہے، پائیدار ترقی کے لئے حکومت اصلاحاتی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے، موجودہ دور میں ڈیٹا اہمیت کا حامل ہے جو منصوبوں کی افادیت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔