کراچی(نمائندہ خصوصی) شہر قائد میں بارشوں کے بعد سیوریج کا نظام بیٹھ گیا،بیشتر علاقوں کے گٹر ابل پڑے،غلیظ پانی سڑکوں میں جمع ہونے کے علاوہ گھروں میں داخل ہو گیاـ واٹر بورڈ کی انتظامیہ و عملہ خوردبین سے ڈھونڈے پر بھی نظر نہ آسکا،مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو آپریشن کرنے پر مجبور رہا،نجمی عالم سمیت حکام منظر عام سے غائب رہے تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بارشوں کے دوران سیوریج کا نظام بیٹھ گیا،بیشتر علاقوں میں سیوریج کا غلیظ پانی سڑکوں میں جمع ہونے کے علاوہ گھروں میں داخل ہو گیا،
ملیر،سعودآباد،ماڈل کالونی، کھوکھراپار،ملیر سٹی، گلشن حدید،گلشن اقبال، گلستان جوہر،ایف بی ایریا، لیاقت آباد،ایف سی ایریا،اولڈ سٹی ایریا، جمشید کوراٹرز،دھوبی گھاٹ لیاری،کیماڑی،محمودآباد،بھٹیاں آباد، کورنگی، لانڈھی، سرجانی، نیواور نئی کراچی، شادمان ٹاون، نارھ ناظم آباد حیدری شاہ فیصل، ڈرگ روڈ، شمسی سوسائیٹی، رفاع عام،پنجاب ٹاون، لکھنو سوسائیٹی، مہران ٹاون، کورنگی انڈسٹریل ایریا،سائیٹ انڈسٹریل ایریا،اسکیم ۳۳ سمیت بیشتر علاقوں میں سیوریج کاغلیظ پانی ابل کر سڑکوں میں جمع ہو گیا جس سے سڑکیں اور آبادیاں جوہڑ اور غلاظت کامنطر پیش کرنے لگیں،
بیشتر مین ہولز پر ڈھکن نہ ہونے سے حادثات کا سبب بنے،عید قربان کے تینوں دنوں پیپلزپارٹی کے رہنما اور واٹر بورڈ کے کرتا دھرتا نجمی عالم سمیت انتظامیہ و عملم منظر عام سے غائب رہا،آفسران و ترجمان نے اپنے رابطہ نمبر بند رکھے جس سے شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت گھروں کے اندر داخل ہونے والے غلیظ پانی کو نکالا ـ شہری واٹر بورڈ کے شکایتی نمبرز تلاش کرتے رہے مگر انکو ناکامی کا سامنا کرنا پڑاـ