کراچی (نمائندہ خصوصی)
سربراہ تنظیم (ایم کیو ایم) پاکستان بحالی کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار نے اولڈ سٹی ایریا، کھارادر، آئی آئی چندریگر روڈ، کے ایم سی ہیڈ آفس اور دیگر علاقوں کا دورہ کیا اور عوام الناس سے ملاقات کی، اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جس شہر کے ٹیکسوں سے پورا ملک چلتا ہوں آج وہ بارشوں میں ڈوبا ہوا ہے یہ ہماری حکومتوں، سیاسی جماعتوں، اور افسر شاہی کے افسروں کی اجتماعی بے حسی اور مجرمانہ غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے، چار ہزار ارب سالانہ ٹیکس دینے والا شہر کراچی آج بجلی کے بحران، پانی کی کمی اور گیس کی سنگین بندشوں کا شکار ہی نہیں بلکہ اب تو شہر میں بنیادی انفراسٹرکچر اور سہولتوں کا بھی کوئی نظام موجود نہیں، قومی خزانے میں جسکا جائز حصہ کم از کم 400 سو ارب سالانہ بنتا ہے، لیکن اُسے 40 ارب کی خیرات پر ٹرکا دیا جاتا ہے، پوری دنیا میں کمانے والے شہر کے ساتھ اتنا بڑا ظلم اور اتنی بڑی نا انصافی پوری دنیا میں کہی نہیں ملتی، فاروق ستار نے کھارادر اولڈ سٹی ایریا اور مختلف علاقوں کے چار گھنٹے طویل دورے کے دوران انتہائی ذہنی کرب اور ذہنی اذیت سے دوچار علاقے کے عوام اور شہریوں کے ساتھ گھٹنوں گھٹنوں اور کمر کمر تک پانی میں اُتر کر ملاقات کی اور جگہ جگہ گفتگو کا سلسلہ قائم کرکے لوگوں سے اظہارِ ہمدردی، اظہارِ یکجہتی کے ساتھ ساتھ حکمرانوں اور اعلیٰ عہدوں پر فائز حکومت کے اہلکاروں، وفاقی، صوبائی، اور شہری اداروں کی بے حسی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ لوگوں کو ذہنی اذیت سے نکالنے کے لیے جلد اور فلفور انہیں ریلیف فراہم کیا جائے اور انکی دادرسی کے لئے بھی جلد اقدامات کیے جائیں، خاص طور پر (ٹی پی ایکس) کے نکاسی آب کے پمپ کو جو میرے ڈاکٹر فاروق ستار کے ایم این اے کے فنڈ سے تعمیر ہوا اور کئی سالوں سے بند ہے اُسے فوری طور پر چالو/ شروع کیا جائے تاکہ نکاسی آب کے کام جلد مکمل ہو نیز کے الیکٹرک کے عہدے داروں کو بھی کہتا ہوں کہ وہ اپنا قبلہ درست کریں اور اولڈ سٹی ایریا میں بجلی کے نظام کو جلد بہتر بنائیں۔ اس موقع پر او آر سی، اور ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنان بھی موجود تھے جن کی کاوشوں پر ڈاکٹر فاروق ستار نے انہیں شاباش دی اور اُنکی خدمات کو سراہا