اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):پینے کے صاف اور محفوظ پانی کی کمی کی وجہ سے ملک بھر میں بوتلوں میں بند پانی کی صنعت تیزی سے فروغ پارہی ہے، حکومت پاکستان کی ہدایت پر پاکستان کونسل برائے تحقیقات آبی وسائل (پی سی آر ڈبلیو آر) بوتلوں میں بند پانی کی کوالٹی کو سہ ماہی بنیادوں پر مانیٹرنگ کر رہی ہے۔ ہر سہ ماہی کے اختتام پر پینے کے بوتل بند پانی کے مختلف برانڈز کی تجزیاتی رپورٹ پی سی آرڈبلیو آر کی ویب سائٹ پر اور میڈیا میں شائع کر دی جاتی ہے۔ جولائی تا ستمبر 2024 کی سہ ماہی میں کل 21 شہروں سے بوتل بند ، منرل پانی کے 205 برانڈز کے نمونے حاصل کیے گئے۔ان نمونوں کا پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کے تجویز کردہ معیار کے مطابق لیبارٹری تجزیہ کیا گیا۔ اس تجزیے کے مطابق 205 میں سے 30 برانڈ ز پینے کیلئے غیر معیاری پائے گئے۔ ان 30 میں 12 برانڈز (نیچرل پیور لائف، برو H20، پیوریفا اسپرنگ واٹر ، ایکوا ہیلتھ ، مہر نیچرل، ماؤنٹین پیور، اوسلو، اسمارٹ پیور، فجی، مورپلس، قدرت، نیچرل) کے نمونوں میں سوڈیم کی اور دو برانڈز ( بلیک سیڈ واٹر، نیچرل) کے نمونے میں Turbidity مقررہ مقدار سے زیادہ پائی گئی ہے، ایک برانڈ ( بلیک سیڈ واٹر ) میں pH مقررہ مقدار سے کم پایا گیا ، 19 برانڈز (ڈی نووا پیور ڈرنکنگ واٹر ، افرا، ایکو سلِم، روپل، اسنشیا، جیل بوتل واٹر، واٹر پلس ، A2Z ، ہیونز سپرنگ، ڈاکٹر ساحل ہیلتھی اینڈ پیور پریمیم ڈرنکنگ واٹر ، ماؤنٹین پیور، نیو ، بلیک سیڈ واٹر ، بیسٹ نیچرل، دیر، لنکن، کلئیر ، گُل، ایکواہا ئیجینگ) جراثیم سے آلودہ پائے گئے جو کہ پینے کے لیے مضر صحت ہیں۔