واشنگٹن( نیوز ڈیسک )امریکا میں اردو بولنے اور سمجھنے والے ووٹرز کی بڑی تعداد کی وجہ سے یہ فیصلہ لیا گیاامریکا میں صدارتی الیکشن 5 نومبر کو ہوں گے تاہم کچھ علاقوں میں بزرگ اور بیمار شہریوں کی سہولت کے لیے متعدد خصوصی پولنگ اسٹیشنز میں ’’ارلی ووٹنگ‘‘ کا عمل جاری ہے جس میں ایک خوشگوار تبدیلی دیکھی گئی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انگریزی نہ سمجھنے والے ووٹرز کو رائے شماری کے لیے ایسے بیلٹ پیپرز کی فراہمی قانونی ضرورت ہے جسے ووٹر سمجھ سکے۔اس قانون اور اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکا میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے بیلٹ پیپرز کو اردو میں بھی فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ اردو سمجھنے والوں کے لیے آسانی ہو۔پاکستان کی قومی زبان اردو جنوبی ایشیائی ممالک میں رابطے کی زبان ہے۔ امریکا میں مقیم پاکستانی، بنگلادیشی، بھارتی اور برمی وغیرہ اردو بولتے ہیں۔امریکا میں ایسے ووٹرز کی تعداد ہزاروں میں ہے جو اردو زبان کو بولتے، سمجھتے اور پڑھ سکتے ہیں۔ اس لیے شکاگو بورڈ آف الیکشنز نے متعدد پولنگ اسٹیشنز پر اردو میں بھی بیلٹ پیپرز فراہم کیے ہیں۔دیگر ریاستوں کی جانب سے بھی اردو میں بیلٹ پیپرز کی فراہمی کو یقینی بنانے پر کام کیا جا رہا ہے۔جنوبی ایشیائی نے بالعموم اور پاکستانی کمیونیٹی نے بالخصوص اس اقدام پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔