پٹنہ:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی ریاست بہار کے ضلع مظفر پورمیں اغوا ، عصمت دری اورقتل کا نشانہ بننے والی دلت لڑکی کے اہلخانہ تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق رواں سال اگست میں مظفر پور کے علاقے پارو میں 14سالہ دلت لڑکی کو اغواکرنے کے بعد عصمت دری کا نشانہ بناکر قتل کردیاگیاتھا اوراسکی لا ش کھیتوں میں پھینک دی گئی تھی۔متاثرہ لڑکی کی والدہ نے افسوس ظاہرکیاہے کہ دوماہ کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی ابھی تک انہیں انصاف نہیں مل سکا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انکی بیٹی کے قتل میں اونچی ذات کے ہندو شامل ہے ۔انہوںنے کہاکہ پولیس ابھی تک صرف تفتیش کرر ہی ہے ۔ بھارت میں اقلیتوں خصوصا دلت خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ غیرملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ھارت میں رائج ذات پات کے نظام کی وجہ سے اقلیتوں خصوصا دلتوں سے امتیازی سلوک ، انکے خلاف تشدد اور نفرت انگیز واقعات کاسلسلہ جاری ہے اوردلتوں کے خلاف تشدد کے واقعات تقریبا ہر دس منٹ میں رپورٹ ہوتے ہیں۔