لاہور(نمائندہ خصوصی)وزیر اعلی مریم نواز نے سموگ کے خاتمے کی مشترکہ کاوشوں کے لئے انڈین پنجاب کے سی ایم کو خط لکھنے کا اعلان کیا۔ترجمان ایوان وزیر اعلی کے مطابق وزیراعلی مریم نواز نے دیوالی کی تقریب میں اقلیتی برادریوں کیلئے خصوصی کارڈ کے اجرا،اگلے سال سے کارڈ اور مینارٹی خاندانوں کی تعداد بڑھانے،مینارٹی ورچوئل پولیس سٹیشن کے قیام اور مینارٹیز کی آبادیوں کے ڈویلپمنٹ کے اعلانات بھی کئے۔وزیر اعلی مریم نواز شاہراہ قائد اعظم پرمنعقدہ دیوالی کی تقریب کی میزبان بن گئیں اور دیوالی کا روایتی چراغ روشن کیا، اس موقع پر ورچوئل آتشبازی بھی کی گئی ۔تقریب گاہ کو دیوالی کی مناسبت سے روشن دئیے اور روایتی رنگولی سے سجایا گیا۔مریم نواز نے 1400ہندو خاندانوں میں دیوالی پرتحفے کے طور پر 15،15ہزار روپے کے چیک کی تقسیم کئے۔انہوں نے دیوالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگر کسی نے اقلیتوں کے ساتھ ظلم وزیادتی کی تو مریم نوازمظلوم کے ساتھ کھڑی ہوگی۔اقلیتیں اپنے آپ کو پاکستان میں پوری طرح محفوظ تصور کریں ۔ہم سب بلا تفریق و امتیاز پاکستانی ہیں، دیوالی امن وآشتی اور محبت کا چراغ ہے۔وزیراعلی نے کہاکہ سموگ سیاسی نہیں انسانی مسئلہ ہے۔اقلیتوں کے ساتھ ظلم و زیادتی سے سرشرم سے جھک جاتاہے، دلی تکلیف اور دکھ ہوتاہے۔انہو ں نے کہاکہ دیوالی کا دیا روشن کرکے بہت خوشی ہوئی قومی ترانے کیلئے مسلمان، ہندو اور دیگر کو ایک ہی وقت پر کھڑے دیکھ کر لگا کہ کسی تفریق کے بغیر ہم سب پاکستانی ہیں ۔دیوالی کا چراغ محبت اور روشنی کا چراغ ہے، یہ چراغ دلوں کو جوڑنے اور قریب لانے کا چراغ ہے ۔اس تقریب میں کسی کو پگڑی، کسی کو صلیب،کسی کو گھاگرا اورچوڑیاں پہنی دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔وزیراعلی نے کہاکہ پہلی تقریر میں کہا تھاکہ اقلیتیں ہمارے سر کا تاج ہیں۔بیساکھی ہو یا گرو جنم دن، ہولی ہو یا دیوالی، کرسمس ہو یا ایسٹر، ہم آپ کے ساتھ منائیں گے۔مریم آباد میں منعقدہ ایسٹرکی تقریب میں شرکت کرکے خوشی محسوس ہوئی، وہاں کے لوگو ں نے بتایاکہ مریم آباد چرچ کی 127سالہ تاریخ میں کبھی کوئی چیف منسٹر نہیں آیا۔انہوں نے اعلان کیاکہ اقلیتی برادری کبھی بھی مجھے کسی امر میں پیچھے نہیں پائے گی ۔ڈویلپمنٹ میں اقلیتی برادریوں کو برابر شریک کیاجائے گا۔صوبے کی سربراہ ہونے کے ناطے جہا ں بھی منیارٹی کو پرابلم آئے خود ڈیل کرتی ہوں جہاں اقلیتو ں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو پوری توجہ دی جاتی ہے، فوری ایکشن لیا جاتا ہے ۔کسی اکثریت کو کسی بھی منیارٹی ممبر کو بلا جواز تکلیف پہنچانے کا کوئی حق نہیں۔وزیراعلی نے کہاکہ ہمارے مذہب میں اقلیتوں کا نہ صرف احترام ہے بلکہ ان کی سیفٹی اور آزادی کابھی درس دیا گیاہے ۔نبی کریم ۖ نے اقلیتی فرد پر ظلم یا حق غصب کرنے پر روز قیامت اس کی طرف داری کا وعدہ کیاہے۔نبی کریم کے احکامات سے بڑھ کر اقلیتوں کے تحفظ کی کیا گائیڈ لائن یا ضمانت ہوسکتی ہے۔نوازشریف نے پہلی مرتبہ اپنے دور حکومت میں دیوالی کا تہوار منانے کی ریت ڈالی ۔اللہ تعالی رب العالمین یعنی تمام جہانوں،مخلوق اور انسانوں کا رب ہے،نوازشریف کی طرف سے بھی ہندو برادری کو ہیپی دیوالی کا پیغام پیش کرتی ہوں۔وزیراعلی نے کہاکہ 1400ہندو خاندانوں کو دیوالی کی مناسبت سے 15ہزار روپے کا چھوٹاسا تحفہ پیش کررہی ہوں ۔ہندو برادری بھی پنجاب کے عوام کا حصہ ہیں اور دوسرں کی طرح اتنے ہی عزیز ہیں۔پنجاب کے ہر فرد کی طرح ہندو برادری سے بھی انسیت ہے۔انہوں نے کہاکہ 20دسمبر کو منیارٹی کارڈ لانچ کردیا جائے گا ۔ہر 3ماہ کے بعد منیارٹی کارڈ کے ذریعے نادار فیملیز کو ساڑھے 10ہزار رو پے دیں گے منیارٹی کے لئے کارڈ کی امداد اور خاندانوں کی تعداد بھی بڑھائیں گے۔اقلیتی برادری کے معذور افرادکو بھی ہمت کارڈ دیں گے۔انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کی بہتری کے لئے روایتی بیانات نہیں بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔وزیراعلی نے کہاکہ کرتار پور میں سکھ یاتریوں کے ساتھ زمین پر بیٹھ کر لنگر کھا نا بہت اچھا لگا۔سکھ یاتری خواتین نے گلے لگایا تو خوشی ہوئی۔کرتار پور میں سکھ یاتریوں کے ساتھ مل کر اپنائیت کا احساس ہوا، کوئی فاصلہ نہیں محسوس ہوا۔ مریم نوازنے کہاکہ مسلم لیگ ن نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ رمیش سنگھ ا روڑہ کو اقلیتوں کا منسٹر بنایا۔رمیش سنگھ اروڑہ کے صوبائی وزیر بننے پر پوری دنیا سے سکھو ں نے مبارکباد کے پیغام بھیجے۔انہوں نے کہاکہ سموگ کے خاتمے کے لئے کام کررہے ہیں تو انڈین سائیٹ سے میچنگ رسپانس ہونا چاہئے۔سموگ کی زہریلی ہواں کو بیچ کی لکیر کا پتہ نہیں۔ماحولیاتی نقصان دونوں طرف پہنچ رہاہے جب تک دونوں پنجاب مل کر اقدامات نہیں کریں گے سموگ سے نہیں لڑ سکتے۔اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے پولیس اور انتظامیہ متحرک او رسرگرم ہے۔پولیس کو منیارٹی ورچوئل پولیس سٹیشن قائم کرنے کی ہدایت کی ہے ،اقلیتوں کے لئے فنڈ کو ڈبل کردیاہے، مجھے لگتا ہے یہ بھی تھوڑا ہے ۔اقلیتی برادریوں کے قبرستان، محلوں، اور عبادت گاہوں کو بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کے لئے بھی پنجاب کے باقی عوام کی طرح میرے دل میں مساوی جگہ ہے۔اقلیتی بہن بھائی اوربزرگوں کو مشکل سے نکالنے کے لئے پینک بٹن بھی انسٹال کئے گئے ہیں ۔غلط فہمی کی بنیاد پر لڑائی جھگڑے او رفساد اچھا نہیں،بطور محب وطن پاکستانی کمزور طبقات کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔ہم امن و آشتی کے ساتھ سبز پرچم کے سائے تلے متحد رہنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے ہندو برادری کونمستے کا روایتی سلام بھی پیش کیا۔دیوالی کی تقریب میں امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے سفارت کاروں نے خصوصی شرکت کی۔وزیراعلی نے لہنگے اور روایتی لباس زیب تن کئے ہوئے خواتین سفارتکاروں کو سٹیج پر بلا لیا۔ہندو پنڈت کاشی رام نے پراتھنا اور دیوالی کی رسومات ادا کیں ۔پنڈت کاشی رام نے پاکستان کی ترقی اور استحکام کی خصوصی پراتھنا کی۔انہوں نے ہندو خواتین سے ملکر کیک کاٹا اور انہیں کھلایا۔رکن قومی اسمبلی کھیل داس نے پہلی مرتبہ سرکاری سطح پر دیوالی منانے پر خراج تحسین پیش کیااور کہاکہ پاکستان میں نفرت نہیں، محبت ترقی اور خوشحالی ہے۔صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑا نے خطاب کیا۔تقریب میں اقلیتی ارکان اسمبلی اور ہندو کمیونٹی نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔صوبائی کابینہ کے ارکان، چیف سیکرٹری اور دیگر اعلی افسران بھی دیوالی کی تقریب میں شریک ہوئے۔