اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسداد پولیو کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت اور تفصیلی رپورٹ کر لی جبکہ وفاقی کابینہ نےگھریلو تشدد کی روک تھام کے بل کو کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کو بھیجنے کی منظوری دے دی، فارمیسی کونسل آف پاکستان کی تنظیم نو کی بھی منظوری دی گئی۔منگل کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وفاقی کابینہ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے 26ویں آئینی ترمیم کے حوالےسے سیاسی پارٹیوں اور ان کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی اصلاحات اور نظام عدل کی بہتری کے حوالے سے یہ رمیم ناگزیر تھی، یہ ترمیم 2006 کے میثاق جمہوریت کی تکمیل ہے۔وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ اجلاس کے کامیاب انعقاد پر اظہار تشکر کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے ملک میں پولیو کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار بھی کیا اوراس حوالہ سے رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے انسداد پولیو کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے انسداد
پولیو کے حوالہ سے اجلاس بھی طلب کر لیا۔اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے وزارت انسانی حقوق کی سفارش پر گھریلو تشدد کی روک تھام کے بل ڈومیسٹک وائلینس (پریوینشن اینڈ پروٹیکشن) بل 2024کو کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کو بھیجنے کی منظوری دے دی، بل کا اطلاق اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری پر ہو گا۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ یہ بل گھریلو تشدد کی روک تھام کے لئے انسٹی ٹیوشنل فریم ورک فراہم کرے گا۔کابینہ کو مزید بتایا گیاکہ گھریلو تشدد کی روک تھام پر قانون سازی کے ذریعے نہ صرف گھریلو تشدد کی روک تھام میں مدد ملے گی بلکہ گھریلو تشدد کا شکار ہونے والوں کو ریلیف بھی فراہم کیا جا سکے گا اور گھریلو تشدد کا مرتکب ہونے والوں کو قرار واقعی سزا دلانے میں بھی مدد ملے گی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے بورڈ آف مینجمنٹ میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) معظم اعجاز، انجینئر فہیم اقبال اور عاصم شہریار حسین کی بطور پرائیوٹ ممبران تعیناتی کی منظوری دے دی۔کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر کلیمز فارمینٹی نینس (ریکوری ایبراڈ) آرڈینیس 1959 کے تحت وفاقی وزارت قانون و انصاف کو درخواستیں وصول کرنے کے حوالےسے ٹرانسمٹنگ اینڈ ریسیونگ ایجنسی مقرر کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ اجلاس کے دوران کابینہ کو بتایا گیا کہ حکومت پاکستان نے 1959 میں کنونشن آن دی ریکوری ایبراڈ 1956 میں شمولیت اختیار کی تھی اور اس حوالے سے کلیمز فار مینٹی نینس (ریکوری ایبراڈ) آرڈیننس 1959 میں جاری کیا گیا تھا۔کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر نیشنل کونسل فار طب کی یگزامننگ باڈی کی چیئرپرسن اور ممبران کی تقرری کی منظوری دے دی۔ ڈاکٹر شافیہ ارشد کو نیشنل کونسل فار طب کی ایگزامننگ باڈی کی چیئر پرسن مقرر کیا گیا ہے جبکہ باڈی کے ارکان میں ڈاکٹر رضوان آصف، محمد خورشید عالم ، اکرام اللہ ، معین الدین اور ڈاکٹر عطاء اللہ شامل ہیں۔وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر فارمیسی کونسل آف پاکستان کی تنظیم نو کی بھی منظوری دے دی۔