سری نگر(نیوز ڈیسک):بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں تعینات دس لاکھ سے زائد بھارتی فورسز اہلکاروں نے کشمیریو ں کی زندگی جہنم بنا دی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سول سوسائٹی کے کارکنوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سرینگر میں بتایا کہ کشمیری گزشتہ 77برس سے غیر قانونی بھارتی قبضے کا شکار ہیں ، قابض بھارتی فورسز کو کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت بے لگام اختیار حاصل ہیں اور وہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کر رہی ہیں۔انہوںنے کہا کہ مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی بھارتی حکومت نے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت چھیننے کے بعد کشمیریوں پر مظالم کا ایک نیا سلسلہ شروع کردیا ہے ، اس نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں ، بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے اطرف و اکناف میں جاری محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں نے لوگوں کا جینا دو بھر کر دیاہے ، کشمیریوں کو اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے مطالبے کی پاداش میں بڑے پیمانے پر انتقامی کارروائیوں کانشانہ بنایا جا رہا ہے۔سول سوسائٹی کے کارکنوں نے کہا کہ بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کی جدوجہد کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ تنازعہ کشمیرکے حل کے حوالے سے بھارتی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے اور اس مسئلے کو اپنی پاس کر دہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے بھارتی قیادت پر دباﺅ ڈالے۔