کراچی۔ (نمائندہ خصوصی):چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے غربت کے خاتمے کے لیے ہنر مندی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بی آئی ایس پی نوجوانوں کو پیشہ وارانہ تربیت سے آراستہ کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ ان کے لیے روزگار کے مواقع کو یقینی بنایا جا سکے۔بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن نے منگل کو کراچی کے علاقے کورنگی میں ہنر فاؤنڈیشن کے دورے کے دوران اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری توجہ بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ خاندانوں کے نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار اور عالمی مارکیٹ کی طلب کے مطابق پیشہ وارانہ تربیت کی فراہمی پر مرکوز ہے تاکہ وہ اپنے خاندان کے لیے معقول روزی کمانے کے قابل ہو سکیں اور ملک کے معاشی استحکام میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔سینیٹر روبینہ خالد نے سماجی تحفظ اور ملک بھر کے مستحق خاندانوں کو مالی امداد فراہم کرنے میں بی آئی ایس پی کے کلیدی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بی آئی ایس پی مالی امداد کے ذریعے مستحق گھرانوں کے اخراجات اور آمدنی میں فرق کو پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔اس وقت تقریباً 9.3 ملین رجسٹرڈ خاندانوں کو سہ ماہی وظیفے کے ذریعے مالی امداد مل رہی ہے اور متحرک رجسٹریشن کے عمل کی تکمیل کے بعد یہ تعداد ایک کروڑ سے بڑھ جانے کی توقع ہے۔نوجوان ملک کی آبادی کا ایک بڑا حصہ ہیں، ملک کی ترقی اور معاشی استحکام کے لیے نوجوانوں کی توانائیوں کو بروئے کار لانا ہے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بی آئی ایس پی نوجوانوں کو روزگار کے حصول کے قابل بنانے کے لیے تکنیکی اور ہنر مندی کی تربیت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مہارت کی ترقی سے لوگوں کو غربت سے نکالنے میں مدد ملے گی اور بی آئی ایس پی میں نئے خاندانوں کی رجسٹریشن کے لیے گنجائش پیدا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ کابینہ کے اراکین کے ساتھ صوبے میں ہنرمندی کی ترقی کے لیے مربوط کوششوں کے بارے میں مثبت بات چیت کی ہے جبکہ بی آئی ایس پی نیوٹیک،اسٹیوٹا اور دیگر پیشہ ورانہ تربیتی اداروں کے ساتھ بھی مصروف عمل ہے، انہوں نے کہا بی آئی ایس پی اور پیشہ وارانہ تربیت کے اداروں کے درمیان تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔سینیٹر روبینہ خالد نے ہنر مند کارکنوں کے لیے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرٹیفیکیشن کے حصول کی اہمیت پر مزید زور دیا اور کہا کہ اگر ہم مختلف شعبوں میں مستند عالمی سرٹیفیکیشن کو یقینی بناتے ہیں تو ہماری ہنر مند لیبر کی دنیا بھر میں مانگ ہوگی۔سی ای او ہنر فاؤنڈیشن طاہر جاوید، سی ای او آپریشنز غفران احمد اور دیگر نے بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن کو فاؤنڈیشن کی کاوشوں اور مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا۔قبل ازیں بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن نے ہنر فاؤنڈیشن کے اداروں میں فراہم کی جانے والی مختلف تربیت اور ہنر مندی کی سہولیات کا دورہ کیا۔ انہوں نے اساتذہ اور طلباء سے بات چیت کی اور فاؤنڈیشن کے مختلف شارٹ کورسز اور اسکل ڈویلپمنٹ پروگرامز کے بارے میں بھی دریافت کیا۔بعد ازاں سینیٹر روبینہ خالد نے کے ایم سی بلڈنگ میں بی آئی ایس پی ڈسٹرکٹ ساؤتھ آفس اور ڈائنامک رجسٹریشن سینٹر کا دورہ بھی کیا۔اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، ڈائریکٹر جنرل بی آئی ایس پی سندھ ذوالفقار علی شیخ، ڈپٹی ڈائریکٹر ذوالقرنین حیدر شاہ اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن نے دفتر میں موجود عملے اور رجسٹریشن کے لیے آنے والی خواتین سے ملاقات کی اور مسائل سنے اور ۔ اس موقع پر انہوں نے متعلقہ حکام کو مسائل کے فوری حل کی ہدایت کی۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے دفتر کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔