اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور قازقستان کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے اور علاقائی روابط اور سلامتی کے لئے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ زراعت اور تجارت کے مشترکہ ورکنگ گروپس کے اجلاس جلد از جلد بلائے جائیں۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے منگل کو جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے شنگھائی تعاون تنظیم کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (سی ایچ جی) اجلاس کے موقع پر جمہوریہ قازقستان کے وزیر اعظم اولژاس بیک تینوف نے ملاقات کی۔شنگھائی تعاون تنظیم کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ اجلاس میں قازقستان کی شرکت کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اصولوں اور مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے تنظیم کے تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔اس سلسلے میں وزیر اعظم نے اس سال جولائی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے لئے اپنے آستانہ کے دورے کا ذکر کیا اور شنگھائی تعاون
تنظیم کے ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے میں قازقستان کے تعاون اور کردار کو سراہا۔دونوں ممالک کے درمیان بہترین دو طرفہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے اور علاقائی روابط اور سلامتی کے لئے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیراعظم پاکستان نے دو طرفہ شراکت داری کے ادارہ جاتی میکانزم کے ذریعے باقاعدہ اور اعلیٰ سطح کے رابطوں کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے زراعت اور تجارت کے مشترکہ ورکنگ گروپس کے اجلاس جلد از جلد بلانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔قازقستان کے وزیر اعظم نے پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر وزیر اعظم کو مبارکباد دی اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ کے طور پر پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔انہوں نے علاقائی روابط، تجارت اور ترقی کو بڑھانے کے لئے قازقستان کے بطور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن اور دو طرفہ طور پر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ قازقستان پاکستان کو جنوبی ایشیاء میں ایک بڑے تجارتی شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے۔دونوں فریقین نے مستقبل میں دوطرفہ تجارت بڑھانے کے حوالے سے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔