لاہور( بیورورپورٹ )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ملت اسلامیہ پاکستان کو عید الاضحی اور قربانی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ ہر مسلمان سنت ابراہیمی ؑادا کرتے ہوئے یہ عہد کرتاہے کہ رضائے الٰہی کے حصول کے لیے وہ ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔ قربانی کے موقع پر صاحب حیثیت افراد سنت ابراہیمی ؑ ادا کرتے ہوئے غربا، مساکین، یتیموں، بیواؤں، بے سہارا لوگوں کو بھائی چارے کے اصول کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے قربانی کا گوشت دیں تاکہ ان کے گھروں میں بھی خوشی کا اہتمام ہوسکے۔
سراج الحق نے کہا کہ یہ شاید ہماری زندگیوں میں پہلی عید الاضحی ہے، جس میں ہمیں بہت مختلف صورتحال کا سامنا ہے۔
ہر گزرتے دن کے ساتھ ہماری تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔ نفرت اور دشمنی کے الزامات والی شدید تقسیم اور پولرائزڈ سیاسی ماحول میں، تمام سیاسی لیڈرز کو سیاسی ماحول کی تنزلی پر حقیقی معنوں میں فکر مند اور پریشان ہونا چاہیے کیونکہ دن بدن ملک شدید پولرائزیشن کی جانب بڑھ رہا ہے۔ سیاسی جماعتوں کو سنجیدگی کا راستہ اپنانا چاہیے۔ سیاست میں گالم گلوچ اور تشدد کے کلچر کو ختم کرنا ہو گا۔ میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈرز،ورکرز اور سپورٹرز سے اپیل کرتا ہوں کہ عید کے اس پر مسرت موقع پر آئیے نفرت، عدم برداشت، بد تہذیبی اور الزامات کی سیاست سے ایک قدم پیچھے ہٹتے ہوئے ایک دوسرے کو گلے لگاتے ہیں۔ یہی ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے اور اسی میں برکت اور عزت ہے۔کیونکہ غصے، الزامات اور بد نیتی سے ہم نہ تو محفوظ منزل تک پہنچ سکتے ہیں اور نہ ہی ایک عظیم قوم بن سکتے ہیں۔ درحقیقت ہم اس ملک کو تباہ کر سکتے ہیں جو ہمارے پاس ہمارے بزرگوں کی امانت ہے۔ہمیں یقین ہے کہ ہم ایک دوسرے کے لیے امن اور خیر سگالی کے ساتھ اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ ہم اس ملک کی تیزی سے اصلاح کرنے کے متعدد طریقوں اور اس کے امن اور ترقی کے لیے اجتماعی طور پر کوشش کرنے والے مختلف راستوں کے قائل ہیں۔ ہم آئین پر عمل درآمد کے ذریعے جمہوریت کو مضبوط کر سکتے ہیں، اگر لیڈرز اخلاقی اقدار اور ایک دوسرے کی عزت کا خیال نہیں رکھیں گے تو ان کو پسند کرنے والے افراد ایک دوسرے کا گریبان چاک کر رہے ہوں گے۔
امیر جماعت نے اپنے پیغام میں کہاکہ قربانی کے موقع پرتمام لوگ ایسے افراد کا خصوصی خیال رکھیں جو مالی حالات و تنگدستی کی وجہ سے قربانی نہیں کر سکے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن ملک کے طول و عرض میں مستحق خاندانوں میں قربانی کا گوشت پہنچانے کا اہتمام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ قربانی کے موقع پر شہروں میں صفائی کا خصوصی خیال رکھا جائے۔ ہمارا دین ہمیں صفائی کا درس دیتاہے۔ آلائشیں پھیلانا اور صفائی کا خیال نہ رکھنا قربانی کی برکات کو زائل کرنے کے مترادف ہے۔
اپنے خصوصی پیغام میں سراج الحق نے اس امر پر زور دیا کہ ملک پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر وجود میں آیا ہے۔ قرآن وسنت کے نظام کا نفاذ ہی اس کی حقیقی منزل ہے۔ پاکستان کے لوگ ملک کو اسلامی و خوشحال دیکھنے کے متمنی ہیں اور وہ ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ اللہ کی رحمت اور عوام کی طاقت سے ہم ضرور اس ملک کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانے میں کامیاب ہوں گے۔