اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):تاجروں اور تجزیہ کاروں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی طرف سے شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کےموقع پر احتجاج کے اعلان پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی قیادت پر زور دیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور اسے ملتوی کرے۔پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےماہرین اقتصادیات نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کی احتجاجی کال کو تباہ کن قرار دیا اور معاشی عدم استحکام اور پاکستان کے عالمی تشخص کو پہنچنے والے نقصان پر تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے تنقید کی۔ 15 اکتوبر کو ہونے والے احتجاج نے بڑے پیمانے پر تنقید کو جنم دیا ہے بہت سے لوگوں نے پی ٹی آئی سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر زور دیا ہے۔اسلام آباد میں کاروباری برادری نے زور دیا کہ ایس سی او کانفرنس، علاقائی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم اور امید ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت ملکی اقتصادیات کے لیے اپنے ذاتی مفاد کے بجائے قومی مفادات کے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی۔ معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر نور فاطمہ نے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی برادری میں پاکستان کی ساکھ کو مجروح کرے گا۔ ہمیں سیاسی پوزیشن پر نہیں بلکہ اقتصادی سفارت کاری پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ممتاز ماہر اقتصادیات مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس علاقائی ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مضبوط کرنے کا ایک موقع ہے۔ پی ٹی آئی کی کال اس پلیٹ فارم سے ہمارے استفادہ کے امکانات کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔مرزا اختیار بیگ ممتاز ماہر اقتصادیات نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس پاکستان کی معاشی بحالی کے لیے اہم ہے۔ پی ٹی آئی کی کال صرف غیر یقینی صورتحال پیدا کرے گی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو روکے گی۔اسلام آباد میں ایک تاجر نے کہا کہ پاکستان کو اپنی سیاسی تقسیم کی بجائے اپنی اقتصادی صلاحیت کو ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے معاشی مفادات کو پہلے رکھنا چاہیے۔اس اقدام کے پاکستان کی معیشت پر طویل المدتی اثرات مرتب ہوں گے۔ ایک نوجوان نے اپوزیشن پارٹی سے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کو علاقائی تعاون اور اقتصادی ترقی کو ترجیح دینی چاہیے۔ لاہور میں ایک اور تاجر نے کہا کہ ایس سی اوکانفرنس علاقائی تجارتی سہولت کے لیے اہم ہے۔محمد فہیم، صدرکراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کال بات چیت میں خلل ڈال سکتی ہے اور پیش رفت میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔جمیل پراچہ تاجر کراچی ہول سیل مارکیٹ نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی کال نے تاجروں میں غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ ہم اپنے کاروبار پر پڑنے والے اثرات سے پریشان ہیں۔یہ سیاست کے لیے صحیح وقت نہیں ہے، ہمیں اپنی معیشت کو فروغ دینے کے لیے استحکام کی ضرورت ہے۔ لاہور ہول سیل مارکیٹ کے ایک اور تاجر امجد نے بتایا کہ ایس سی او کانفرنس پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے۔پی ٹی آئی کی کال دوسرے ممالک کے ساتھ ہمارے تجارتی تعلقات کو نقصان پہنچا سکتی ہے،ہم پی ٹی آئی پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ ہمارے کاروبار مزید عدم استحکام کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خواجہ شہباز نے کہا کہ اس اقدام سے بین الاقوامی منڈی میں پاکستان کی ساکھ متاثر ہوگی۔” سجاد خان تاجر اسلام آباد ہول سیل مارکیٹ نے مزید کہا کہ ہمیں سیاسی مفادات پر معاشی ترقی کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔