لاہور(بیورو رپورٹ )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ گیس، بجلی اور پٹرول عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئے۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔ ایک طرف مہنگائی اور دوسری جانب غربت اور بے روزگاری ہے، رہی سہی کسر لوڈشیڈنگ نے نکال دی۔ ملک کے کروڑوں باسی بدترین حالات میں زندہ رہنے پر مجبور ہیں۔ پریشانیوں اور مصیبتوں سے لوگ نفسیاتی مریض بن گئے، آئے روز خودکشیاں رپورٹ ہو رہی ہیں۔ غریبوں کا خون نچوڑنے والوں کو اپنے کیے کا جواب دینا ہو گا۔ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی کے دور میں مہنگائی کے خلاف مظاہرے کیے، اب جب ان کی حکومت آئی تو حالات بد سے بدتر ہو گئے۔ پی ٹی آئی نے ساڑھے تین برسوں میں تباہی مچائی، موجودہ حکمران جماعتوں نے تین ماہ میں ہی سابقہ حکومت کا حساب چکتا کر دیا۔ ثابت ہو گیا کہ موجودہ اور سابقہ حکمران نااہلوں کا ٹولہ ہیں۔ ملک میں تمام خرابیوں کی ذمہ دار یہی حکمران اشرافیہ ہے۔ حلقہ پی پی 170کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سٹیٹس کو سے نجات کے لیے جماعت اسلامی کے امیدوار کو ووٹ دیں۔ پنجاب کا دارالحکومت کچرا منڈی بن گیا۔ شہر میں کئی کئی گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور، زہر آلودہ فضا میں سانس لے رہے ہیں۔ حقیقی خوشحالی اور ترقی اس وقت آئے گی جب ملک میں قرآن و سنت کا نظام رائج ہو گا۔ جماعت اسلامی ووٹ کی طاقت سے ملک میں اسلامی نظام نافذ کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے حلقہ پی پی 170میں جماعت اسلامی کے امیدوار وقاص بٹ کی ضمنی انتخابی مہم کے سلسلے میں ہونے والے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری اور امیر ضلع لاہور ذکر اللہ مجاہد بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک کی آزادی کے تھوڑے عرصے بعد ہی جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے اسے یرغمال بنا لیا۔ گزشتہ سات دہائیوں میں ظالم اشرافیہ نسل در نسل عوام کے حقوق غصب کر کے بیٹھی ہے۔ ملک پر حکمرانی کرنے والی سیاسی جماعتیں جاگیرداروں اور وڈیروں کے کلبز ہیں۔ کوئی آج پی پی میں شامل ہے تو کچھ عرصہ بعد وہ ن لیگ یا پی ٹی آئی میں ہو گا۔ قوم پر مسلط حکمران چہرے اور جھنڈے بدل بدل کر لوگوں کو دھوکا دیتے ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ عوام مزید ان کے دھوکے میں نہ آئے۔ عوام 17جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں ترازو پر مہر لگائیں۔ اللہ تعالیٰ نے جماعت اسلامی کو موقع دیا تو ہم پاکستان میں ترقی و خوشحالی لائیں گے۔ سودی نظام سے جان چھڑا کر ملک میں اسلامی معیشت کا ماڈل نافذ کیا جائے گا۔ تھانوں، کچہریوں میں لوگوں کو انصاف کی بروقت فراہمی ممکن بنائیں گے۔ صحت اور تعلیم کے شعبوں کو جدید خطوط پراستوار کریں گے۔ تعلیمی اداروں میں اسلامی اصولوں کے مطابق جدید نصاب رائج کیا جائے گا۔ تعلیم کو سستا کریں گے اور بے روزگاروں کو روزگار دیں گے۔ زرعی گریجوایٹس کو زراعت کے لیے سرکاری اراضی دی جائے گی۔ ملک کے وسائل عوام پر خرچ ہوں گے۔ وی آئی پی کلچر کا خاتمہ اور معیشت کو زکوٰۃ و عُشر سے مضبوط کریں گے۔
امیر جماعت نے کہا کہ ملک اسلام کے نام پر بنا، مگر 75برسوں میں ایک سازش کے تحت عوام کو اسلامی نظام سے محروم رکھا گیا۔ 22کروڑ عوام کے ایٹمی پاکستان کو آئی ایم ایف اور امریکا کی غلامی میں دینے والے کوئی اور نہیں اس ملک کے حکمران ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ظالموں کا ساتھ دینا ظلم میں شراکت کے مترادف ہے۔ پاکستان مزید انہی لوگوں کا متحمل نہیں ہو سکتا جنھوں نے اسے تباہ و برباد کیا۔ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو باوقار اسلامی فلاحی پاکستان دینا ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔