لاہور( نمائندہ خصوصی)بینائی کے عالمی دن کے ہفت روزہ اسکریننگ کیمپ کے حوالے سے بچوں کی مائیوپیا (قریب نظری) کی اسکریننگ کرتے ہوئے 7-8 اکتوبر کو کالج آف آفتھالمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز میو ہسپتال لاہور نے گورنمنٹ سنٹرل ماڈل سکول لوئر مال لاہور کے پرائمری سیکشن کے بچوں کےلیے کیمپ کا انعقاد کیا جس میں ماہرین نے اسکول کے 20 فیصد بچوں میں نظر کی خرابیوں کی تشخیص کی۔ مختلف اقسام کی نظر کی خرابیوں میں مائیوپیا (قریب نظری) سب سے زیادہ عام تھی، جو کل نظر کی خرابیوں کا 61.7% تھی۔ ہائپرمیٹروپیا (دور نظری) 14% بچوں میں پائی گئی جبکہ 24.3% بچوں میں استیگمٹزم (نظر کی بے قاعدگی) کی تشخیص ہوئی۔پرنسپل سیدہ نزہت شبیر نے پرائمری سیکشن کے تمام اساتذہ کو نظر کی بنیادی تشخیص، مائیوپیا کی وجوہات اور بچاؤ کے بارے میں آگاہی اور تربیت کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ اساتذہ ماہرین امراضِ چشم کے شانہ بشانہ معاشرے میں نابیناپن کے تدارک میں اپنا کردار بہتر طریقے سے ادا کر سکیں گے. اس کے علاوہ، میو ہسپتال کی جانب سے بچوں کو مفت چشمے فراہم کیے گئے. یہ اقدام بچوں کی صحت اور تعلیم میں بہتری کے لئے ایک اہم قدم ہے اور اس سے بچوں کی تعلیمی کارکردگی میں بھی بہتری کی توقع ہے۔پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد معین کالج آف اوپتھلمولوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز/میو ہسپتال کا کہنا تھا کہ وہ مستقبل میں بھی اس طرح کی اسکریننگ کیمپس کا انعقاد کرتے رہیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کی بینائی کی حفاظت کی جا سکے۔ اس کے علاوہ، وہ مختلف سکولوں میں جا کر بچوں اور اساتذہ کو بینائی کی حفاظت کے بارے میں آگاہی فراہم کریں گے۔پروفیسر آیمرائٹس ڈاکٹر اسد اسلم خان نے کہا کہ کالج آف آفتھالمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز میو ہسپتال لاہور کی یہ کوشش اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ کس طرح بینائی کے عالمی دن کے حوالے سے بچوں کی صحت اور تعلیم میں بہتری کے لئے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس سے نہ صرف بچوں کی بینائی میں بہتری آئے گی بلکہ ان کی تعلیمی کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگا۔