اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے کالعدم ٹی ٹی پی (فتنہ الخوارج) اور افغان طالبان سے رابطے ہیں، پی ٹی ایم نے پاکستانی سفارت خانوں پر حملے کئے اور پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی، ان کے حملوں میں افغان شہری ملوث پائے گئے، تمام شواہد حاصل کرنے کے بعد پی ٹی ایم پر پابندی عائد کی گئی۔ منگل کو یہاں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے قیاس آرائیاں چل رہی ہیں کہ پی ٹی ایم کو کیوں کالعدم قرار دیا گیا، ان وجوہات کا عوام کیلئے جاننا بے حد ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے چھ ماہ کے دوران پی ٹی ایم کی سرگرمیاں قابل تشویش رہی ہیں، ان کو پاکستان مخالف بیانیہ چلانے کے لئے بیرونی فنڈنگ مل رہی ہے، انہوں نے پاکستانی سفارت خانوں پر حملے کئے اور پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی، ان کے حملوں میں افغان باشندے بھی ملوث پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے تحریک طالبان افغانستان اور تحریک طالبان پاکستان (فتنہ الخوارج) کے ساتھ مکمل روابط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریاست کے خلاف باقاعدہ فنڈڈ مہم کی تحقیقات ہو رہی ہیں کہ یہ فنڈنگ کہاں سے آ رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا پشتون تحفظ موومنٹ سے باقاعدہ رابطہ تھا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پوری دنیا میں بسنے والے پختون ہمارے بھائی ہیں، پختونوں نے پاکستان کی ترقی، پاکستان کے قیام اور تحریک پاکستان میں اہم کردار ادا کیا لیکن پختون تحفظ کا لبادہ اوڑھ کر دہشت گردوں سے روابط رکھنا، پاکستان کے ریاستی اداروں کے خلاف منظم مہم چلانا ملکی سالمیت کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحریک انصاف کے لئے بھی سبق ہے کہ آپ جب کہتے ہیں کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، آپ نے اتنی بڑی تحریک شروع کی کہ ہمارے وزیراعلیٰ کو اغواءکرلیا گیا ہے اور انہیں مسنگ پرسن قرار دیا گیا۔ مغربی دنیا میں آپ نے ویڈیوز سرکولیٹ کیں اور کہا کہ خیبر پختونخوا کا وزیراعلیٰ لاپتہ ہو گیا ہے، پھر وزیراعلیٰ اچانک نمودار ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ 12 اضلاع عبور کر کے وہ اپنے شہر پشاور پہنچے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں آپ کی حکومت ہے، آپ کو اپنے صوبے میں چھپنے کی کیا ضرورت تھی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ پرامن احتجاج کریں، مخالفت کریں، تنقید کریں کوئی قدغن نہیں لیکن جب آپ پاکستان کے پرچم کو نذر آتش کرنے کی باتیں کریں گے اور پاکستانی سفارت خانوں پر حملے کرنے کی کوشش کریں گے، دہشت گرد تنظیموں سے روابط رکھیں گے تو اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت خیبر پختونخوا میں سپورٹس ٹیلنٹ پروگرام منعقد کروا رہی ہے، لیپ ٹاپ کا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے، نوجوانوں کے لئے یونیورسٹیوں میں مقابلے منعقد کئے جا رہے ہیں اور دوسری جانب آپ نوجوانوں کو ایسا نظریہ دیں گے جو زہر قاتل اور جھوٹ پر مبنی ہو کہ ریاست پاکستان نوجوانوں کے لئے کچھ نہیں کر رہی تو آپ باہر نکلیں، یہ افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ جو تنظیم یا سیاسی جماعت پی ٹی ایم کے ساتھ کسی بھی سرگرمی میں شامل ہوگی، یا ان کی فنڈنگ کرے گی، روابط رکھے گی، جوائنٹ اکاﺅنٹس کھولے گی یا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لے گی تو ان کے لئے بھی وارننگ ہے کہ پی ٹی ایم ایک کالعدم تنظیم ہے، اس کے ساتھ روابط رکھنا، فنڈنگ کرنا، اسے کسی بھی طریقے سے پروموٹ یا سپورٹ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جھوٹ اور الزامات کی بنیاد پر بیانیہ تشکیل دیا گیا، کچھ لوگوں کو پاک چین دوستی ہضم نہیں ہو رہی لیکن ہم اس کمٹمنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں پاکستان کی ترقی، سالمیت اور بقاءکے لئے جان بھی قربان ہے اور پاکستان کی ترقی کے لئے ہر قدم اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کر دیا ہے کہ کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر اور بیرون ملک پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، مہنگائی 32 فیصد سے کم ہو کر 6.9 فیصد پر آ چکی ہے، برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے، آئی ٹی انڈسٹری فروغ پا رہی ہے، پوری دنیا پاکستان کی معاشی ترقی کی معترف ہے، ہمارے معاشی اشاریئے بہتر ہو رہے ہیں، بلومبرگ پاکستانی معیشت کی تعریف کر رہا ہے، فچ اور موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ بہتر کر دی ہیں، مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کس نے منع کیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مہنگائی میں کمی کے اثرات اپنے صوبے کے عوام کو منتقل نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تمام صوبوں کے وزراءاعلیٰ کو خط لکھا ہے کہ مہنگائی میں کمی کے اثرات عوام کو منتقل کئے جائیں، یہ صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز مہنگائی میں کمی کے اثرات صوبے کے عوام کو منتقل کر رہی ہیں۔عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ کسی بھی تنظیم کو شواہد کی بنیادوں پر کالعدم قرار دیا جاتا ہے، اس کے اندر تمام ثبوت دیکھے جاتے ہیں، فنڈنگ کے ذرائع دیکھے جاتے ہیں اور دیکھا جاتا ہے کہ اس فنڈنگ کے مقاصد کیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ نے پاکستان کی ریاست کے خلاف بیانیہ تشکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم جو کچھ بھی ہیں پاکستان کی وجہ سے ہیں، ہمیں جو بھی مقام اور شناخت ملی ہے وہ مملکت خداداد نے دی ہے، پاکستان سے ہماری بقاءہے، پاکستان ہے تو ہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی چاہئے کہ وہ اس ایک نکتہ پر اکٹھے ہو جائیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز فلسطین کے ایشو پر اے پی سی ہوئی، تمام سیاسی جماعتیں اس میں شریک ہوئیں اور نہتے اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم اس کاز پر حکومت کے ساتھ ہیں لیکن افسوس کہ ایک سیاسی جماعت تحریک انتشار نے اس میں حصہ نہیں لیا۔ امریکہ سے ان کے ایک لیڈر نے کہا کہ ہم نے اے پی سی میں حصہ نہیں لینا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صادق خان کے خلاف زید گولڈ سمتھ کی مہم تو چلا سکتے ہیں جو اسرائیل کی فنڈنگ کرتا ہے۔ یہ اسرائیل کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے حکومت پاکستان کی طرف سے منعقد کی گئی اے پی سی میں شریک نہیں ہوئے، ان کا کوئی نمائندہ اے پی سی میں آنے کو تیار نہیں تھا، ان کا اپنا کاز ہے۔کیا ان کا سیاسی لیڈر اتنا بڑا ہے کہ یہ فلسطین کاز کے لئے اے پی سی میں شریک نہیں ہو سکتے تھے؟ آپ کو چاہئے تھا کہ آپ فلسطین کاز پر ہمارے ساتھ بیٹتھے، اپنا موقف رکھتے اور اس اعلامیہ کا حصہ بنتے لیکن تحریک انصاف نے فلسطین کاز کے حوالے سے اے پی سی کا بائیکاٹ کیا، ان کے نظریئے بالکل واضح ہیں انہوں نے تمام حدیں پار کرلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فلسطین اور لبنان میں امدادی سامان بھجوانے کے حوالے سے کوششوں کو دوگنا کر رہی ہے،وزیراعظم نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، ایک ریلیف اکاﺅنٹ بھی کھولا جائے گا مگر ایک چیز واضح ہے کہ سب سے پہلے پاکستان ہے، پاکستان پر جان بھی قربان ہے، یہ ملک ہے تو سب کچھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمنوں کے ساتھ مل کر ملک کے خلاف سازش کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اس ملک میں آئین اور قانون کی پاسداری ہوگی اور ملک ترقی کرے گا۔