اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کو شرپسندوں نے شہید کیا،پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،شہید کے ایک بیٹے کو پولیس میں ملازمت اور شہداء پیکیج کے تحت ایک پلاٹ بھی دیا جائے گا۔اتوار کو پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے پولیس کانسٹیبل عبد الحمید شاہ شہید کی نمازجنازہ کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ عبدالحمید کی جان بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی گئی، شہید عبدالحمید شاہ کے ورثا کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں،کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کو شرپسندوں نے شہید کیا،پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،اس واقعہ میں ملوث کسی کو نہیں بخشا جائے گا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ شہید کے دوبیٹے ہیں،ایک سی ڈی اے میں ملازمت کرتا ہے اس کو مستقل کریں گے،ایک کو پولیس میں ملازمت دی جائے گی،شہید کے لواحقین کو شہداء پیکیج کے تحت ایک پلاٹ بھی دیا جائے گا،یہ کام مکمل کرکے جلد ان کو اس کی دستاویزات دی جائیں گی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور ہماری حراست میں نہیں ہیں،وہ نہ تو پولیس اور نہ ہی کسی اور ادارے کی تحویل میں ہیں،پولیس چھاپے سے قبل ہی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور بھاگ نکلے تھے،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے پی ہائوس میں موجود نہیں ہیں۔پولیس نے ان کی گرفتاری کے لئے ناکہ بندی کی ہوئی ہے،چھاپے سے قبل علی امین بھاگ گئے تھے اس کی تصویریں بھی موجود ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو اسلام آباد پولیس تلاش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی شہریوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔