لاہور۔(نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور ایک غیر ذمہ دار شخص ہیں جو اپنے حواریوں کو اسلام آباد لا کر خود روپوش ہوگئے تھے، بنیادی سوال ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹے یہ کہاں تھے؟ عمر ایوب، شاندانہ گلزار، بیرسٹر سیف اور دیگر کے بیانات کی قلعی کھل گئی ہے، تحریک انتشار کا مکروہ چہرہ پوری قوم نے دیکھ لیا ہے، پاکستان کی معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کے چہرے مزید بے نقاب ہوں گے۔ اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ علی امین گنڈاپور انتہائی غیر ذمہ دار شخص ہے، انہوں نے نہ صرف امن و امان کے ساتھ کھلواڑ کیا بلکہ ملک کا تشخص خراب کرنے کی کوشش کی اور اپنے حواریوں کو اسلام آباد لا کر خود روپوش ہو گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ایسے شخص ہیں جنہوں نے اپنے کارکنان کی قیادت کی اور پھر انہیں بے سروسامان چھوڑ کر خود فرار ہوگئے اور خیبر پختونخوا ہائوس جا کر پناہ لے لی اور پھر وہاں سے بھی روپوش ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے چوبیس گھنٹے سے ایک مہم چلائی جا رہی تھی کہ علی امین گنڈاپور کو اغواءکرلیا گیا ہے۔ ہم پہلے دن سے کہہ رہے تھے کہ علی امین گنڈاپور ڈر کر روپوش ہو گئے ہیں، ہماری باتیں سچ ثابت ہوئیں۔ جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے، علی امین گنڈاپور آج خیبر پختونخوا اسمبلی میں نمودار ہو گئے ہیں جس سے ان کا جھوٹ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ شاندانہ گلزار، بیرسٹر سیف اور عمر ایوب کے بیانات کی قلعی کھل گئی ہے، تحریک انتشار کا مکروہ چہرہ پوری دنیا نے دیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سوال یہ ہے کہ علی امین گنڈاپور پچھلے چوبیس گھنٹے کہاں تھے اور یہ ڈرامہ کیوں رچایا گیا؟ انہوں نے کہا کہ تحریک انتشار نے امن و امان خراب کرنے کی کوشش کی، یہ پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے، ان کے تشدد سے ایک کانسٹیبل عبدالحمید شاہ شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈرامہ کس لئے رچایا گیا تھا اور یہ اپنے لوگوں کو بے سروسامان کی حالت میں چھوڑ کر کیوں بھاگ گئے تھے؟ پچھلے چوبیس گھنٹے یہ کہاں تھے؟ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے اندر مہم چلائی گئی کہ علی امین گنڈاپور کو اغواءکرلیا گیا ہے، کبھی حکومت پر الزام لگایا گیا کبھی فوج پر اور کبھی وزارت داخلہ پر۔انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا، ان کا منصوبہ بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔ یہ بیرون ممالک کے وفود کی آمد کے موقع پر امن و امان خراب کرنا چاہتے تھے، ان کا منصوبہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور پاکستان کی معیشت کو ڈی ریل کرنا تھا۔ یہ انقلاب لانا چاہتے تھے لیکن ان سے لوگ اکٹھے نہیں ہوئے تو یہ اپنے لوگوں کو بے سروسامان چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 9 مئی کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں کور کمانڈر ہائوس کے باہر موجود تھیں، ان کا بھانجا موجود تھا اور ان کے رہنما کہہ رہے تھے کہ اپنے ہدف تک پہنچو، شہریار آفریدی، مراد سعید، یاسمین راشد سمیت دیگر کے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں، اور یہ کہتے ہیں کہ 9 مئی ایک ڈرامہ ہے۔ کیا یہ تحریک انصاف کے لیڈرز نہیں تھے، کیا اس وقت یہ کسی دوسرے ذہنی لیول پر چلے گئے تھے، کیا یہ منصوبہ بندی نہیں تھی، 9 مئی کے واقعات میں ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت کا موقف سچ ثابت ہوا اور مکار، فریبی اور جھوٹے الزامات عائد کرنے والوں کا مکروہ چہرا پوری قوم نے دیکھ لیا ہے جنہوں نے کبھی فوج پر الزامات عائد کئے اور کبھی وزیراعظم پر، ان کی حقیقت کھل کر سامنے آ چکی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تبدیلی کا جذبہ، تبدیلی کا جنون، انا للہ و انا الیہ راجعون، جھوٹ ان کا وطیرہ ہے، زندگی میں انہوں نے سچ کبھی نہیں بولا، ہمارا موقف درست ثابت ہوا، ان کا منصوبہ مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ان شاءاللہ اس میں مزید بہتری آئے گی اور پاکستان ترقی کرے گا اور اس ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کے چہرے مزید بے نقاب ہوں گے۔