اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ صوبائی وسائل کے ساتھ وفاق پر حملہ آور انتشاری ٹولہ لاشیں گرا کر ملکی معیشت کو ڈی ریل کرنا چاہتا ہے، انہیں ملکی معیشت میں بہتری، مہنگائی میں کمی ہضم نہیں ہو رہی۔ اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انتشار کی طرف سے احتجاجی دھرنے کی کال کا مقصد لاشیں گرانا تھا، یہ اس سے پہلے بھی آئے، سنگجانی کے مقام پر انہوں نے پولیس پر پتھرائو کیا، اسلام آباد پولیس کے 55 سالہ عبدالحمید شاہ کو تشدد کر کے شہید کیا گیا جن کی بیوہ اور بچے پوری قوم سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ عبدالحمید شاہ گھر سے اپنے فرائض سرانجام دینے کےلئے گیا تھا ، پولیس کی تعیناتی شہریوں کی زندگی آسان بنانے اور ان کی حفاظت کےلئے کی جاتی ہے، کسی بھی احتجاج کے دوران شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کےلئے انہیں تعینات کیا جاتا ہے، اسی طرح عبدالحمید شاہ بھی اپنے گھر سے اپنے بچوں کو اپنی ڈیوٹی کے حوالے سے آگاہ کر کے نکلا ہوگا تاہم جب ان کی لاش گھر آتی ہے تو اس کے کرب کو تحریک انتشار نہیں جان سکتی۔ ہم اس کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے، حکومت ان کے خاندان کے ساتھ کھڑی ہے، ان کے خاندان کی کفالت ریاست کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو ڈی ریل کرنے اور عدم استحکام کا جب بھی پیغام دینا ہو تو اس قسم کی حرکتیں کرتے ہیں اور اس طرح کے واقعات کرتے ہیں، یہ اسلحہ، غلیلیں اور کرینوں کے ساتھ آئے اس کا مقصد کوئی ایسا واقعہ رونما کرنا تھا تاکہ ملکی ترقی کے سفر کو سبوتاژ کیا جاسکے، ان کا مقصد ملک میں مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آنے، افراط زر گرنے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی اچھی خبروں، عالمی سطح پر پاکستانی معیشت کی بہتری کے اعتراف سے توجہ ہٹانا تھا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان کے اسلام آباد آنے کے کیا مطالبات تھے اس کا ہمیں علم نہیں، یہ لاشیں چاہتے تھے تاہم پولیس نے کسی کو ہاتھ تک نہیں لگایا، پولیس سیکورٹی پر مامور تھی، انہوں نے عبدالحمید شاہ کو اغوا کیا اور بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد وہ شہید ہوگئے، وردی پہن کر رات دن گرم سرد ہر موسم میں جو ہماری حفاظت پر جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنا گھر بار چھوڑ کر نکلتے ہیں ان کے ساتھ اس طرح کا تشدد قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انتشار پھیلا کر یہ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں اس کے پیچھے ان کا مقصد ملک کی ترقی کو ڈی ریل کرنا ہے، تحریک انصاف نے پاکستان کو آئی ایم ایف پیکیج نہ دینے کے خطوط لکھوائے، انہیں مہنگائی میں کمی ہضم نہیں ہو رہی، انہیں یہ پریشانی ہے کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ کس طرح کم ہو رہا ہے، برآمدات میں کس طرح اضافہ ہو رہا ہے، آئی ٹی برآمدات میں کیسے اضافہ ہوگیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیسے کمی واقع ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا پاکستان کی معیشت کی بہتری کا اعتراف کر رہی ہے ، عالمی ادارے پاکستان کی ریٹنگ کو بہتر قرار دے رہے ہیں جن کا نعرہ ’’خان نہیں، پاکستان نہیں‘‘ تھا وہ ان اداروں کو پیغامات بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے بڑھ کر کوئی نہیں اور نہ ہی کوئی سیاسی جماعت ملک سے بڑھ کر ہے، ماضی میں پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر کس نے حملہ کیا، اپنے آرمی چیف کے خلاف پوری دنیا میں مہم چلانے کے لئے کون فنڈنگ کرتا رہا، پاکستان کی فوج ایک پیشہ ور فوج ہے جس کا دنیا اعتراف کرتی ہے، ہماری فوج کا دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتا ہے، جو ان کا سیاسی طور پر ساتھ نہ دے اس کے خلاف مہم جوئی شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی مظاہرین کو لے کر آنے والا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی کے پی ہائوس جانے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے، وہ جس کام کےلئے آئے تھے احتجاج ریکارڈ کراتے اور واپس چلے جاتے، کے پی ہائوس جانا اور وہاں جا کر روپوش ہو جانا ایک معمہ ہے، یہ یہاں لاشیں لینے آئے تھے جس کا انہیں موقع نہیں دیا گیا ، انہوں نے پولیس پر فائرنگ کی، پتھرائو کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم انہیں انتشار نہیں پھیلانے دیں گے، ملک کا نقصان نہیں کرنے دیں گے، شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچے گا، ہم دنیا کو پاکستان کی خوبصورتی دکھائیں گے، پاکستان خوبصورتی سے مالا مال ہے، یہاں دنیا بھر سے سیاح آنا شروع ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کو جو ریکارڈ کر کے اپنے پیغام دے رہے ہیں ان میں یہ بھی بتائیں کہ ہم 9 مئی واقعات میں ملوث ہیں، ہم نے فوجی تنصیبات پر حملے کئے تھے، ہم نے لوگوں کو جیلوں میں ڈالا تھا، بہنوں اور بیٹیوں کو جیلوں کے چکر لگوائے تھے، یہ بھی بتائیں کہ عمران خان کی قیادت میں ان کا دور حکومت فاشسٹ دور تھا، انہوں نے گولڈ سمتھ کے اس بیان کی مذمت نہیں کی جس میں فلسطینیوں کے خلاف ایک بیانیہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اپنے صوبے کے حالات پر توجہ دیں، یہ مظاہرین کو ساتھ لا کر انہیں بے یارومددگار چھوڑ کر خود چھپ گئے، اس سے قبل بھی انہوں نے 2014 میں چڑھائی کی، یہ اپنے مقصد میں ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے سرکاری وسائل کے ساتھ وفاق پر حملہ آور ہونے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی، ان کی معیشت کو ڈی ریل کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں، ان کی آئے روز آرمی چیف اور پاکستان فوج کے خلاف مہم جوئی اس ملک کو بدنام کرنے کےلئے ہے، انہیں پیشہ ور آرمی چیف اور پیشہ ور آرمی برداشت نہیں ہو رہی جو ملک کے مفاد میں کام کر رہی ہے، اس تکلیف کا واحد علاج یہ ہے کہ اپنے صوبے میں جا کر ان کی حکومت عوام کی خدمت کرے، صوبے کے وسائل دھرنے پر خرچ کرنے کی بجائے وہاں کے عوام کی صحت وتعلیم پر لگائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اپنے مقاصد میں ناکام ہو چکے ہیں، پاکستان میں ترقی کا سفر جاری رہے گا۔