لاہور۔(نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے مسئلہ فلسطین پر پوری مسلم امہ کی ترجمانی کی،حکومتی اقدامات کی بدولت مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آچکی ہے، انتشاری گروہ کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، خیبر پختونخوا کے سوا پورے ملک میں مہنگائی کم ہو رہی ہے، کسی شرپسند کو ریڈ زون کے قریب پھٹکنے نہیں دیں گے، احتجاج کرنا اصل میں این آر او لینا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی کاوشوں سے سفارتی تنہائی ختم ہوئی اورہماری خارجہ پالیسی اب درست سمت میں گامزن ہے،دنیا پاکستان کی معاشی بہتری کی معترف اور پاکستان کے ساتھ تجارت کی خواہاں ہے، وزیر اعظم نے یو این او اجلاس میں مسئلہ فلسطین پر پوری مسلم امہ کی ترجمانی کی اوربڑے موثر انداز میں فلسطین کا مقدمہ لڑا، یواین او اجلاس میں پاکستان کو جو عزت ملی ہے، وہ پوری دنیا کے مسلمان ممالک کیلئے قابل فخر ہے ،وزیر اعظم نے کشمیر کا مقدمہ عوام کے سامنے رکھا اور مقبوضہ کشمیر میں عوام پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی بدولت مہنگائی سنگل
ڈیجٹ پر آچکی ہے، سٹاک مارکیٹ ایشیاء کی ایمرجنگ ترین مارکیٹس میں سے ہے ، بلوم برگ کے مطابق پاکستان کی معیشت ٹیک آف کر رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی پالیسیوں کو سراہا اور کہا کہ اگر آپ نہ آئے ہوتے تو ملک ڈیفالٹ کرچکا ہوتا،ملائیشیاء کے وزیراعظم کا پاکستان کا حالیہ دورہ کامیاب رہا،سعودی عرب کا وفد بھی جلد پاکستان کا دورہ کر رہاہے،باہر سے آنے والے مہمان پاکستان کی عزت ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2018 ء کی حکومت نے پاکستان کو آئیسولیشن کا شکار کیا اور ملک کی خارجہ پالیسی کو اتنا کمزور کر دیا کہ کو ئی ملک پاکستان کے ساتھ تجارت کرنے کو تیار نہیں تھا،بیرونی سرمایہ کاری ڈیڈ لیول پر آ چکی تھی اور ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ملکی معیشت ٹھیک ہونے جا رہی ہے تو پی ٹی آ ئی ملک میں دھرنوں کی سیاست کو ایک بار پھر فروغ دینے جارہی ہے ، مخالفین حالات کو خراب کرکے ملکی معیشت کے ساتھ دوبارہ کھلواڑ کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے پی کے کے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور ایک غیر سنجیدہ شخص ہے اور وہ کے پی کے پولیس کو اسلا م آباد پر چڑھائی کیلئے آنسو گیس لے کر آ رہے ہیں، ریڈزون میں دھرنے کا مقصد کار سرکار کو مفلوج کرنا ہے، پی ٹی آ ئی والے ملک دشمن لوگ ہیں، ان کو ریڈ زون کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی جا ئے گی۔انہوں نے کہا کہ اسلا م آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں دنیا کے 12ملکوں کے سربراہان کئی دہائیوں کے بعد اسلام آباد آرہے ہیں،ایس سی او کانفرنس کیلئے اسلام آباد کو سجایا جارہا ہے، ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس طرح 2014 میں دھرنوں سے چینی صدر کے پاکستان میں دورے کو ناکام کرنے کی کوشش کی گئی اور سی پیک جیسا اہم منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا، کسی شرپسند کو ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ڈبلیوڈی کا بدعنوان محکمہ بند اور ایف بی آر میں بدعنوان عناصر کو سائیڈ لائن کیا گیا جس سے ایف بی آر میں ٹیکس دہندگان کی تعداد دگنی ہوچکی ہے،ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن میں حکومتی اخراجات نہیں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو اپنے پائوں پر دوبارہ کھڑا کرنے کیلئے مختلف سرکاری اداروں میں اصلاحات ، رائٹ سائزنگ اور ڈائون سائزنگ کر رہے ہیں جس سے حکومت کا سائز چھوٹا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتنے شرم کی بات ہے کہ ہمارے ہمسایہ دشمن ملک کے وزیر خارجہ کو پی ٹی آ ئی رہنما بیرسٹر سیف نے اپنے احتجاج میں شرکت کرنے کی دعوت دی ہے حالانکہ دنیا میں اور بھی ممالک ہیں، ان کے وزرائے خارجہ کو احتجاج میں شرکت کی دعوت کیوں نہیں دی گئی،اس سے واضح ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی والے کتنے محب وطن ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت ملک بھر میں عوام کے جان و مال کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے جسے ہم ہر صورت پورا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ایک شخص بر ملا کہہ رہا ہوکہ وہ اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کے لئے مسلح ہوکر آ رہا ہے اور وہ ملک میں حالات کو خراب کرنے کی کوشش کرے تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے وقت میں کے پی کے سے آوازیں آنا شروع ہو جائیں کہ علی امین ہوش کے ناخن لو اور صوبے میں مہنگائی کو کم کرو ۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور کی طرف سے کو ئی مطالبہ سامنے نہیں آیا ،اس کا مقصد صرف ملک میں محاذ آ رائی کو فروغ دینا اور ایسے حالات پیدا کرنا ہے کہ کوئی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے نہ آ ئے۔