اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی قیادت کو 17 اکتوبر تک احتجاج موخر کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن ملک کی بدنامی کی قیمت پر کسی کو سیاست نہیں کرنے دیں گے ، جب پاکستان میں ملائیشین کے وزیراعظم موجوو ہوں ، سعودی عرب کا اعلی سطحی وفد ، چینی صدر کی آمد ہو اور اور ایس سی او کانفرنس کا وقت ہو ایسے میں احتجاج کیا کیا مطلب ہے ؟ ہم نے سکیورٹی کے انتظامات دیکھنے ہیں، اگر(آج) جمعہ کو کوئی اجتجاج کرتا ہے تو اسکے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی ، وزیراعلی کے پی کے اچھے انسان ہیں انھیں اس فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیئے ، اسلام آباد دھاوے کو ہر صورت روکیں گے ۔ وہ جمعرات کو وزارت داخلہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔وفاقی سیکرٹری داخلہ آغا خرم ، آئی جی اسلام آباد پولیس ، ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر حکام بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد کی انتظامیہ کے لئے حساس وقت ہے، ملائیشیا کے وزیراعظم کل تک پاکستان میں ہیں ، سعودی عرب کا اعلی سطحی وفد پاکستان آنے والا ہے اور پھر چینی صدر پاکستان آرہے ہیں اس کے بعد ایس سی او کانفرنس ہونی ہے ، 17 اکتوبر کو چینی صدر کی واپسی ہے ،اس وقت ان کے سکیورٹی انتظامات ضروری ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 4 اکتوبر کو پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال دیدی ہے، پی ٹی آئی کو کہتے ہیں کہ وہ سیاست ضرور کریں لیکن ایسے وقت پر نہ کریں جب کسی دوسرے ملک کا سربراہ پاکستان میں موجود ہو۔انہوں نے کہا کہ ہر طریقے سے اپنے اتنظامات کرنے ہیں، ملائیشین کے پروٹوکول اور دورے میں کوئی کمی نہیں آنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، قانون کے تحت جلسے کی جگہ مختص ہے ،درخواست دیکر اجازت لیکر ضرور جلسہ کریں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی ملک کا سربراہ پاکستان میں موجود ہو اس وقت اسلام آباد پر دھاوا بول دیں تو اس کی مطلب سب کو معلوم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن ملک کی بدنامی کی قیمت پر سیاست مت کریں ، ملائیشین وزیراعظم کے دورے کے دوران چھوٹا سا واقعہ ہو جائے تو اسکا خمیازہ ساری زندگی بھگتیں گے ۔واجپائی جب پاکستان آئے ہوئے تھے تو لاہور میں چھوٹا سا واقعہ ہوا ہے وہ ابھی تک اس کے طعنے دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے، جو ایسا کریگا ان کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کل کا بہت اہم دن ہے بطور محب وطن پاکستانی کوئی ایسی حرکت نہیں کرنی چاہیے، وزیراعلی کے پی کے سمجھدار اور اچھے پاکستانی ہیں انھیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے ، بطور چیف منسٹر ایسے دن پر اجتجاج زیب نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے اپنی پوری تیاری کی ہوئی ہے پھر کسی کو شکوہ نہیں ہونا چاہیئے ۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہم نے 5 اکتوبر سے پاک فوج ، پیرا ملٹری فورسز کو تعینات کرنا ہے ،ہم سے سکیورٹی کو فول پروف بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے بھی بات کی ہے کہ پی ٹی آئی کل کے دن میں اجتجاج کو موخر کریں ، پاکستان میں کتنے سالوں کے بعد مملکت کے سربراہان آرہے ہیں ہم سب کو سمجھداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام بھی پہلے پاکستان کے مفاد اور پھر پارٹی کا مفاد دیکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس خیر خیریت سے ہوگی اس کو یقینی بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ، ملائیشین کے وزیراعظم اس وقت موجود ہیں یہ ہی سب سے اہم ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمعہ کو مقامی تعطیل نہیں ہوگی تا ہم ایس سی او کانفرنس کے ایام میں اسلام آباد میں مقامی تعطیل ہوگی اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن ہوگا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان سے میرا دیرینہ تعلق ہے اور اکثر و بیشتر ملاقات ہوتی رہتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چین ، ملائیشیا کے سربراہان اور ایس سی او کے ایام میں اجتجاج کی کال سمجھ سے بالاتر ہے ، ان ایام کے علاوہ بھی ایام ہیں وہ اجتجاج کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشین وزیراعظم کی پاکستان میں موجودگی کے دوران اسلام آباد پر دھاوے کو ہر صورت روکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کی منصوبہ بندی ہو تو وہ اجتجاج نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ پولیس پسپا نہیں ہوگی ،اسلام آباد پولیس کے کمانڈر بہت بہادر ہیں ۔ آئی جی اسلام آبا د نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے جو لوگ پکڑے ہیں وہ اجتجاج کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، کیلوں والے ڈنڈے ،غلیل ، غانچے ، پتھر اور مختلف گروپوں میں پیغامات سامنے آئے ہیں ۔ ان لوگوں سے یہ چیزیں برآمد کیں گئیں ہیں ۔