اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )عالمی میڈیا میں پاکستانی معیشت کے حوالے سے اچھی خبریں سامنے آنا شروع ہو گئی ہیں۔ وائس آف امریکا ، دی نیوز انٹرنیشنل، بزنس ریکارڈ اور ایکسپریس ٹربیون نے پاکستانی معیشت کے بارے میں مثبت اشاریئے جاری کر دیئے۔پاکستان کے لئےآئی ایم ایف کے مشن چیف نیتھن پورٹر نے وائس آف امریکا کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ پاکستان موجودہ معاشی پالیسیوں کو جاری رکھے تو اسلام آباد کے لئے یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو سکتا ہے جبکہ دوسری جانب عالمی اخبارات نے بھی اعتراف کیا ہے کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی بدولت ملک میں مہنگائی کی شرح چار سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ستمبر 2024ءمیں 13.5 فیصد اضافے سے پاکستانی برآمدات میں 2.805 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 44 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ تجزیہ کاروں کی جانب سے نومبر میں سٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں ڈیڑھ فیصد تک کمی کی پیشنگوئی کی جا رہی ہے۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں افراط زر کی شرح 6.9 فیصد پر آ گئی، جولائی سے ستمبر تک پاکستان میں برآمدات 14.11 فیصد اور درآمدات میں 9.86 فیصد اضافہ ہوا، جولائی تا ستمبر برآمدات 7 ارب 87 کرور ڈالر رہیں، جولائی تا ستمبر درآمدات کا حجم 13 ارب 31 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ستمبر میں صارفین کے لئے قیمتوں کا عمومی اشاریہ (سی پی آئی) 6.9 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو اگست میں 9.6 فیصد اور گزشتہ سال ستمبر میں 31.4 فیصد تھا، شہری علاقوں میں صارفین کے لئے قیمتوں کا عمومی اشاریہ ستمبر میں 9.3 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو اگست میں 11.7 فیصد اور گزشتہ سال ستمبر میں 29.7 فیصد تھا، دیہی علاقوں میں صارفین کے لئے قیمتوں کا عمومی اشاریہ 3.6 فیصد تک گر گیا جو اگست میں 6.7 فیصد اور گزشتہ سال ستمبر میں 33.9 فیصد تھا۔صارفین کے لئے قیمتوں کا حساس اشاریہ ستمبر میں کم ہو کر 9.2 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو اگست میں 10.8 فیصد اور گزشتہ سال ستمبر میں 32 فیصد تھا۔ رواں مالی سال کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے برآمدات اور ترسیلات زر میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔