کراچی۔(نمائندہ خصوصی )وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محکمہ اسکول کو 2022 کے سیلاب سے متاثرہ 19ہزار 808 اسکولوں میں سے 3328 اسکولوں کی تعمیر نو رواں مالی سال کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔جاری اعلامیہ کے مطابق انہوں نے یہ احکامات وزیراعلیٰ ہاؤس میں محکمہ اسکول کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیئے ۔اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ناصر حسین شاہ، وزیر تعلیم سردار شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ ، سیکرٹری مالیات فیاض جتوئی، سیکریٹری وزیراعلیٰ رحیم شیخ، سیکرٹری اسکول تعلیم زاہد عباسی اور دیگر نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 19808 اسکولوں میں سے 3328 اسکولوں کی مختلف منصوبوں کے تحت یا تو تعمیر شروع ہو چکی ہے یا ٹینڈر جاری کئے جا چکے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر وزیر تعلیم جون 2025 تک اسکولوں کی تعمیر یقینی بنانے کےلیے خود نگرانی کریں گے۔اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 1769 اسکولوں کی مرمت اور 1559 اسکولوں کی عمارتوں کی تعمیر نو کا کام دس مختلف مقامی اور بیرونی امدادی پروگراموں کے تحت جاری ہے۔ کل لاگت کا تخمینہ 114 ارب 30 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ایس ایس ای آئی پی پروجیکٹ کے تحت 62 ارب ساٹھ کروڑ کی لاگت سے 1026 اسکولوں کی تعمیرنو یا مرمت کے ٹینڈرز جاری کیے جا چکے ہیں۔اسی منصوبے کے تحت 40 لاکھ روپے کی لاگت سے 31 اسکولوں کی تعمیر نو یا مرمت کا کام جاری ہے۔سلیکٹ پروگرام کے تحت 166 اسکولوں کی تعمیر نو کی جائے گی جس کے لیے ٹینڈر جاری کیے جا چکے ہیں۔ ڈیپ پروجیکٹ کے تحت 2 ارب 44 کروڑ روپے کی لاگت سے 111 اسکولوں کی تعمیر نو جاری ہے۔چین نے 100 اسکولوں کی تعمیر تعمیر نو کےلیے 7 ارب 60 کروڑ روپے کی امداد دی ہے، یہ اسکیم منظوری کے مراحل میں ہے۔ پی ایس ڈی پی کے تحت 456 اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 10 ارب 70 کروڑ روپے کے ٹینڈر جاری کیے جا چکے ہیں۔جے آئی اے سی اے نے 5 اسکولوں کی تعمیر نو اور مرمت کےلیے 40 کروڑ 9 لاکھ 38 ہزار روپے دیے ہیں جن کی بولیاں جانچ پڑتال کے مراحل میں ہیں۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے تحت 7 ارب ، 89 کروڑ روپے کی لاگت سے 687 اسکولوں کی مرمت اور تعمیر نو کا کام جاری ہے۔ مینٹیننس اینڈ ریپیئر کے تحت 3 ارب روپے کی لاگت سے 742 اسکولوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ 3328 اسکولوں میں 8 لاکھ 24 ہزار اور 8 بچے زیر تعلیم تھے۔وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ ایسے اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں پر نظر رکھیں جہاں مرمت کا کام جاری ہے یا ہونے والا ہے۔محکمہ اسکول نے ایک ڈیش بورڈ بنایا ہے جس میں 40 ہزار 978 اسکولوں اور ان میں زیر تعلیم 52 لاکھ 19 ہزار اور 784 بچوں کا ریکارڈ موجود ہے۔ اس میں سیلاب کے باعث 19 ہزار 808 جزوی اور 7ہزار 503 مکمل تباہ اسکولوں کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔ ڈیش بورڈ کے ذریعے جاری ترقیاتی کام، ٹھیکیداری، ٹینڈر کا مرحلہ اور منظوری کے عمل کا بھی پتہ لگایا جا سکتا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے پی اینڈ ڈی اور محکمہ اسکول کو 3328 اسکولوں کی تعمیر رواں مالی سال کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی جبکہ بقیہ 16 ہزار 480 اسکولوں کےلئے فنڈز کا بھی بندوبست کیا جائےگا تاکہ ان اسکولوں کی تعمیر نو یا مرمت کا کام شروع کیا جاسکے۔