اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے راولپنڈی معاہدہ پر وعدہ خلافی کی، اب ہم فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں، حکمرانوں کے لیے بہتر یہی ہے بجلی سستی کریں، عوام کو ریلیف دے ورنہ چترال سے کراچی تک ایسی تحریک برپا ہوگی کہ انہیں بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملے گا، بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کو تو ائر لفٹ مل گئی، ہوسکتا ہے شہباز شریف کے لیے یہ مدد بھی نہ آئے۔وسائل پر قابض اشرفیہ اپنی مراعات ختم کرے، عوام ان کی عیاشیوں کا مزید بوجھ نہیں اٹھا سکتے،ہفتہ یکجہتی فلسطین و لبنان منا رہے ہیں، پرامن مزاحمتی تحریک کے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان7اکتوبر کے بعدکریں گے، 23اکتوبر کو بجلی کے بلوں کے بائیکاٹ کے آپشن پر عوامی ریفرنڈم ہو گا،حق میں فیصلہ آیا تو اگلے ماہ سے ہی بلوں کے بائیکاٹ کا اعلان کریں گے، اس سے قبل مشاورت سے لانگ مارچ یا ہڑتالوں پر بھی فیصلہ ہوگا۔ ملک اسٹیبلشمنٹ اور استعمار کے آلہ کاروں کے قبضہ کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا، ہم نسلوں کو بے رحم بھیڑیوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، جماعت اسلامی غلبہ دین کی تحریک ہے، عوام سے اپیل ہے کہ جماعت اسلامی کے ممبر بنیں اور بوٹ پالش کرنے والے مافیا سے نجات کے لیے جدوجہد کا آغاز کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے چترال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم، سیکرٹری جنرل کے پی عبدالواسع، امیر جماعت اسلامی چترال مولانا جمشید احمد، امیر اپر دیر صاحبزادہ فصیح اللہ اور سابق ایم این اے مولانا عبدالکبر چترالی بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ عوامی ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان آزادجیوری کرے گی، یہ جیوری نہایت ایمان داری سے نتائج مرتب کرے گی اور ہماری عدالتوں کی طرح تقسیم نہیں ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ عدالتوں سے رات کے اندھیرے میں آئینی ترمیم پاس کرا کے ایکسٹینشن کی بھیک مانگی جا رہی ہے، یہ عدالتیں عوام کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہو گئیں، اگر عدلیہ عوام کو انصاف نہیں دے سکتی تو حکمرانوں کے ظلم و ناانصافی کے خلاف سڑکوں پر عدالتیں لگیں گی۔ جماعت اسلامی کی تحریک پرامن ہو گی، اداروں اور حکومت کو کہتا ہوں کہ سیلاب کا راستہ نہ روکا جائے، اس کو روکنے کی کوشش کی گئی تو ہو سکتا ہے کہ یہ آپ کو بہا کر لے جائے۔ انھوں نے کہا کہ جس علاقے کے وسائل ہیں اس پر سب سے پہلا حق مقامی افراد کا ہے، چترال کے عوام کو سستی بجلی دی جائے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ناک تلے غزہ میں ایک سال سے ظلم کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں، امریکا و برطانیہ اسرائیل کی حمایت کریں تو بات سمجھ میں آتی ہے کہ ایک ملک خود دہشت گرد ہے اور دوسرے نے اسرائیل کی بنیاد رکھی، لیکن جب اسلامی ممالک کے حکمران اور 40ممالک کی اسلامی فوج خاموش ہو تو اس کا کیا جواب ہے، دنیائے اسلام پر مسلط حکمران استعمار کے آلہ کار ہیں، پاکستان میں بھی فارم 47سے لوگوں کو مسلط کیا گیا، سندھ میں زمینوں پر قبضے اور لوٹ مار کا سسٹم نافذ ہے، آرمی چیف نے کہا تھا کہ سندھ سے اس سسٹم کا خاتمہ کریں گے، مگر اسٹیبلشمنٹ نے سسٹم کو اٹھا کر ایوان صدارت میں بٹھا دیا۔ ملک کے جاگیرداروں، وڈیروں، اسٹیبلشمنٹ اورسول بیوروکریسی میں اتحاد ہے، انھوں نے مل کر عوام کوتعصبات پر تقسیم کیا ہوا ہے، اب قوم متحد ہوگی اور حکمرانوں کو تقسیم کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ پی پی، ن لیگ اور پی ٹی آئی نے مل کر آئی پی پیز کو عوام پر مسلط کیا، اب آئی پی پیز کا دھندہ نہیں چلے گا، پاکستان وسائل سے مالامال ملک ہے، وسائل حکمران کھا جائیں اور عوام بنیادی ضروریات سے محروم رہیں، اب یہ نہیں چلے گا۔