اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے پاکستان کے آثار قدیمہ اور تہذیبی ورثے کے تحفظ اور اسے مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی بھرپور اور کثیرالجہتی تاریخی اور تہذیبی میراث باعث فخر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں انسی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز (آئی ایس ایس آئی) کے زیر اہتمام ”پاکستان کے آثار قدیمہ اور تہذیبی ورثے” کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں سفارت کاروں، ثقافتی ماہرین اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔ اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے ملک کی بھرپور اور کثیرالجہتی ورثے پر اپنے گہرے فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وادی سندھ اور گندھارا کی قدیم تہذیبیں موجودہ پاکستان میں پروان چڑھی ہیں۔سیکرٹری خارجہ نے آثار قدیمہ اور تہذیبی ورثے کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان قدیم ثقافتوں میں جدت، لچک اور بقائے باہمی کی قدریں آج بھی موجود ہیں۔ انہوں نے سیاحت اور ترقی کے لیے متوازن نقطہ نظر اپنانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ثقافتی اثاثے آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ ہوں۔ انہوں نے اس موضوع پر توجہ مرکوز کرنے کے انسی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز (آئی ایس ایس آئی)کے اقدام کو سراہا۔ سیکرٹری خارجہ نے یقین دلایا کہ دفتر خارجہ ان کوششوں میں ایک پرعزم سٹیک ہولڈر اور شراکت دار رہے گا اور پاکستان کی مشترکہ میراث کے تحفظ اور فروغ کے لیے مقامی کمیونٹیز اور بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ قبل ازیں افتتاحی اجلاس سے سینیٹر مشاہد حسین سیّد اور وفاقی سیکرٹری برائے قومی ورثہ و ثقافت حسن ناصر جامی نے بھی خطاب کیا۔