سرینگر(نمائندہ خصوصی ):غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ ڈھونگ انتخابات سے مسلط کردہ مقامی حکومت دہائیوں پرانے مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کرسکتی جوپاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے جنہوں نے گزشتہ پانچ سال کا بیشتر حصہ سرینگر میں نظربندی میں گزارا، کہا کہ یہ انتخابات اس لیے کرائے جا رہے ہیں تاکہ نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کی طرف سے 2019میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد علاقے پر بھارتی قبضے کی مخالفت کرنے والی سیاسی آوازوں کو خاموش کرایا جائے۔نظربندحریت رہنما نے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ ایک فون انٹرویو میں کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے علاقے میں کرائے جانے والے انتخابات تنازعہ کشمیر کے حل کا متبادل نہیں ہو سکتے۔میرواعظ نے کہاکہ یہ انتخابات کشمیر کے بڑے مسئلے کو حل کرنے کا ذریعہ نہیں بن سکتے۔ امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق حکام نے کہا ہے کہ تین دہائیوں سے زائد عرصے کی لڑائی کے بعد انتخابات سے خطے میں جمہوریت آئے گی لیکن بہت سے مقامی لوگ ووٹ کو نہ صرف اپنے نمائندے منتخب کرنے بلکہ2019کی تبدیلیوں کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کا موقع سمجھتے ہیں جن کے بارے میں انہیں خدشہ ہے کہ ان سے خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کیا جارہا ہے۔