بیجنگ۔(نمائندہ خصوصی ):چین، افغانستان، تاجکستان اور پاکستان کے مابین 4 ملکی ٹرانزٹ روڈ کے معاہدے پر بات چیت جاری ہے جس سے پاکستان ک تاجکستان کے لئے چین کے راستے خنجراب، کاشغر، مرغاب اور دوشنبے سے بلا واسطہ تجارتی راہداری ملے گی اور دو طرفہ تجارت بالخصوص برآمد کی جانے والی مصنوعات کو فروغ ملے گا۔ اس امر کا اظہار وفاقی وزیر مواصلات، سرمایہ کاری بورڈ اور نجکاری عبدالعلیم خان نے تاجکستان کے وزیر ٹرانسپورٹ عظیم ابراہیم سے بیجنگ میں ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جوائنٹ منسٹریل کمیٹی اور جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے لئے تیار ہے۔انہوں نے
تاجکستان کے حالیہ دورے کے مثبت اثرات کے طور پر دونوں ممالک کے مابین ڈائریکٹ فلائٹ کے آغاز کو خوش آئند قرار دیا۔وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان تمام وسط ایشیائی ممالک سے دو طرفہ تجارت کے فروغ کا خواہاں ہے جس کے لئے ٹرالرز اور تاجکستان جانے والے ڈرائیورز کو درپیش مسائل حل کریں گے۔انہوں نے بیجنگ چین میں جاری گلوبل ٹرانسپورٹ فورم کے انعقاد کو سراہا جس سے بالخصوص ایشیائی ممالک کے مابین بہم رابطوں اور تعاون کو فروغ ملے گا۔ تاجکستان کے وزیر ٹرانسپورٹ عظیم ابراہیم نے پاکستانی عوام کے لئے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے مئی میں وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کی قیادت میں جوائنٹ منسٹریل کمیٹی کے اجلاس کو سراہا اور مستقبل میں باہمی تعاون اور مشترکہ کاروباری سرگرمیوں کے فروغ پر اتفاق رائے کیا۔– تاجکستان کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ عظیم ابراہیم اور پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے 4 ملکی ٹریفک اینڈ ٹرانزٹ ایگریمنٹ پر بھی گفتگو کی اور اس امر پر اتفاق ہوا کہ باہمی معاہدوں پر پیش رفت جاری رہے گی۔دونوں وزراء نے اپنے اپنے وفود کے ہمراہ خوشگوار ماحول میں اجلاس منعقد کیا جس میں مختلف معاہدوں کے لئے ورکنگ گروپس تشکیل دینے اور اہم تجاویز پر تبادلہ خیال ہوا۔