اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات، پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل اربن پلاننگ فریم ورک کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ قمر، ایڈیشنل سیکرٹری منصوبہ بندی، ممبران پلاننگ کمیشن اور مختلف اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل اربن پلاننگ فریم ورک کا بنیادی مقصد شہروں کو بہترین گورننس، موثر شہری منصوبہ بندی، جدید ماس ٹرانزٹ سسٹم اور بہتر سکیورٹی کے ذریعے ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تاکہ پاکستان کے شہری علاقے "رہنے کے قابل” اور پائیدار ترقی کے مراکز بن سکیں۔انہوں نے تیزی سے بڑھتی ہوئی شہر کاری اور آبادی میں اضافے کو ملک کے شہروں کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس کے حل کے لیے زمین کے انتظام، زوننگ اور ماہر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ –انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زرعی اراضی کو غیر ضروری طور پر ہائوسنگ سکیموں میں تبدیل کرنے
سے روکنے کے لیے جامع پالیسی وضع کی جائے تاکہ زرعی زمینوں کی حفاظت کی جا سکے۔ مزید برآں انہوں نے شہری مراکز کو موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے خطرات سے بچانے کے لیے منصوبہ بندی میں موافقت اور تخفیف کے اقدامات کو شامل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان کی 54 فیصد شہری آبادی صرف 21 بڑے شہروں میں مقیم ہے جن میں سے کراچی اور لاہور میں 34.5 فیصد آبادی موجود ہے۔اس تیزی سے بڑھتی ہوئی شہری آبادی کے باعث غیر قانونی بستیاں اور غیر رسمی بستیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو شہری منصوبہ بندی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ قومی اربن پلاننگ فریم ورک کے ذریعے شہروں کو محفوظ، لچکدار اور رہنے کے قابل بنانے کے لیے وفاق اور صوبوں کے مابین مربوط تعاون ضروری ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی اور شہری مسائل جیسے کہ ماحولیاتی آلودگی، رہائش کی کمی اور زمینی وسائل کے غیر مناسب استعمال کو حل کرنے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ شہری مراکز کو بہتر بنانے کے لیے ٹرانسپورٹ کے نظام میں بہتری، پیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں کے لیے سہولیات فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ شہروں کو ماحول دوست اور نوجوانوں کے لیے موزوں بنایا جا سکے۔اجلاس کے آخر میں احسن اقبال نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ ایک جامع اور پائیدار اربن پلاننگ فریم ورک تیار کیا جائے، جو دیگر صوبوں کے لیے ایک مثال بن سکے اور پاکستان کے بڑے شہروں کو اقتصادی ترقی کے انجن میں تبدیل کرنے میں مددگار ثابت ہو۔