کراچی ( نمائندہ خصوصی)حکومت پاکستان عدلیہ کے متعلق قانون سازی ہونی چاہئے تاکہ عوام کو سستا اور فوری انصاف مل سکے۔قانون سازی کرکے ججوں کو دیوانی مقدمہ ایک سال اور فوجداری چھ ماہ میں ختم کرنے کا پابند بنایا ۔ان خیالات کا اظہار تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے ویڈیو بیان میں کیا ۔ رحمت خان وردگ نے کہا کہ۔گزشتہ روز سپریم کورٹ میں 48سال بعد ایک خاتون کو انصاف ملا۔ موجودہ نظام میں تیسری نسل تک انصاف نہیں ملتا۔ رحمت خان وردگ نے کہاکہ عام آدمی کی تیسری نسل تک انصاف کے لئے ترستی رہتی ہے اور ہر تاریخ پر وکیل کا منشی ہزاروں روپے لے لیتا ہے۔ وکیلوں کے منشی کب چاہیں گے کہ مقدمہ جلد ازجلد ختم ہو؟بلاول بھٹو کی عدلیہ کے متعلق قانون سازی پر کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ بھٹو صاحب کے کیس میں بھی 45سال بعد ادھورا انصاف ہوا۔ بھٹو صاحب کو پھانسی دینے والے بنچ کے جج کے عدالتی قتل کے اعتراف کے بعد سے میں نے بھٹو صاحب کو شہید لکھنا اور کہنا شروع کیا۔ رحمت خان وردگ نے مزید کہاکہ بھٹو کے کیس میں بھی مشرف ایمرجنسی نفاذ کیس کی طرح کا سخت فیصلہ آنا چاہئے تھا اور ذمہ دار ججوں کے خلاف فیصلہ کون کریگا؟ انھوں نے کہا کہ میرے ذاتی کیس کئی کئی سال سے چل رہے ہیں‘ ایک عدالت سے کیس جیت جاؤں تو دوسرے میں اپیل اور پھر تیسرے میں اپیل سے 10-15سالوں تک فیصلے نہیں آتے۔ رحمت خان وردگ نے کہا کہ اوورسیز کی جائیدادوں پر قبضے ہوتے ہیں اور انہیں عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا اسی لئے اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری سے ڈرتے ہیں۔ رحمت خان وردگ نے مزید کہا کہ
عمران خان کو بھی چاہئے کہ عام آدمی کو فوری سستے انصاف کی فراہمی کے لئے قانون سازی میں حکومت کا ساتھ دیں تاکہ عام آدمی کو فوری انصاف ملنا ممکن ہوسکے۔