ابوظہبی (نمائندہ خصوصی )۔متحدہ عرب امارات نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت اور غیر قانونی تنظیموں کی مالی معاونت کے خلاف جنگ میں نمایاں پیش رفت کی ہے ۔ خبر رساں ادارے وام کے مطابق ابوظہبی میں منعقدہ 2024 ایشیا پیسیفک گروپ آن منی لانڈرنگ (اے پی جی ) سالانہ اجلاس اور تکنیکی امداد اور تربیتی فورم کے موقع پر بات کرتے ہوئے،متحدہ عرب امارات کی قومی کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حامد الزعابی نے منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کے قوانین میں حالیہ ترامیم کو اجاگر کیا۔ ان ترامیم نے قومی استحکام کے نظام کو مضبوط کیا ہے اور ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے میں اس کی کارکردگی کو بڑھایا ہے، متحدہ عرب امارات کی ایک معروف بین الاقوامی مالیاتی اور تجارتی مرکز کے طور پر پوزیشن کو مضبوط کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2023 میں، متحدہ عرب امارات نے منی لانڈرنگ سے متعلق 254 ملین درہم سے زیادہ جرمانے عائد کیے اور منی لانڈرنگ کے خلاف طریقوں اور طریقہ کار کی خلاف ورزیوں پر 2.348 بلین درہم سے زیادہ مالیت کے اثاثے ضبط کیے۔ متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے 119 سے زیادہ فیلڈ معائنہ کیے، گزشتہ سال تقریباً 113 ملین درہم جرمانے عائد کیے، جب کہ وزارت اقتصادیات نے 3371 فیلڈ معائنہ کیے، 2023 میں 101 ملین درہم جرمانے عائد کیے۔سونے کے شعبے سے متعلق مشکوک سرگرمیوں کی رپورٹس کی تعداد 2021 میں 223 سے بڑھ کر 2023 میں 6432 ہوگئی، جو بڑھتی ہوئی آگاہی اور نگرانی کی نشاندہی کرتی ہے۔سونے کے شعبے میں معائنے میں تقریبا 20 گنا اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں نفاذ کے واضح اقدامات ہوئے، جس میں 78.65 ملین درہم کے جرمانے عائد کرنا بھی شامل ہے۔اگست میں امارات کی وزارت اقتصادیات نے انسداد منی لانڈرنگ قوانین پر عمل نہ کرنے پر 32 مقامی گولڈ ریفائنریوں کو معطل کر دیا تھا۔ ان ریفائنریوں پر جولائی سے اکتوبر 2024 کے درمیان 256 خلاف ورزیوں اور معطلی کے الزامات تھے ۔انہوں نے وضاحت کی کہ متحدہ عرب امارات نے وزارت انصاف کی کوششوں کے مطابق 45 باہمی قانونی معاونت کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جبکہ 2024 اور 2025 میں نئے باہمی قانونی معاونت کے معاہدوں پر دستخط کرنے کا منصوبہ جاری ہے۔