گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی )جی ایم سی ٹیچنگ ہسپتال گوجرانوالہ میں انسولین کی وافر مقدار موجود ہونے کے باوجود مریض و لواحقین ذلیل و خوار ہونے لگے، آؤٹ ڈور کی پرچی بنوانے والوں کی لمبی قطاریں، پرچی بنوانے کا سسٹم سست ہونے کے باعث مریض و لواحقین کو کئی کئی گھنٹے انتظار کی سولی پر لٹکانا پڑتا ہے، جس کے باعث انسولین کے حصول کے لیے سرکاری ہسپتال میں آنے والے مریضوں و لواحقین کو مایوس ہو کر واپس لوٹنا پڑ رہا ہے، کئی کئی گھنٹے انتظار کے باوجود سینکڑوں مریضوں کو انسولین میسر نہیں آ سکی جس کی وجہ کمرہ نمبر 202 کے انچارج ڈاکٹر ثاقب اور او پی ڈی فارمیسی کے عملہ کو ٹہرایا جا رہا ہے، دوسری جانب پرائیوٹ مارکیٹ میں منافع خوروں نے انسولین کے ریٹ بھی خودساختہ طور پر بڑھا لیے ہیں، متاثرہ مریضوں و لواحقین کا کہنا ہے کہ سرکاری ہسپتال کی انتظامیہ انسولین فراہم کرنے کے بجائے مسلسل لیت و لعل سے کام لے رہی ہے، ہسپتال عملہ انسولین دینے کی بجائے ہتک آمیز رویہ بھی اختیار کرتا ہے جبکہ پرائیوٹ میڈیکل اسٹورز مالکان من مرضی کے ریٹس وصول کر رہے ہیں مگر کوئی پوچھنے والا نہیں، متاثرہ مریضوں و لواحقین نے سرکاری ہسپتال میں انسولین کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے گورنمنٹ آف پنجاب سے عملی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے.