کراچی (نمائندہ خصوصی ) امریکہ سے تعلق رکھنے والے علمائ، انسانی حقوق کے علمبردار اور کارکنوں نے ٹیکساس کی ایف ایم سی کارسویل جیل کے سامنے پرامن واک اورمظاہرہ کیا، جہاں ڈاکٹر عافیہ صدیقی 2010ءسے قید ہیں، مظاہرین نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔خواتین سمیت کارکنان بینرز اور جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے اور انہوں نے ایف ایم سی کارسویل جیل کے سامنے جمع ہوکر ڈاکٹر عافیہ پر ہونے والے تشدد اور مظالم کے خلاف آواز بلند کی۔مظاہرین کاکہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کی یہ قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے لیے انصاف کا مطالبہ کرے، جو کہ پاکستانی شہری ہیں۔انہوں نے اپنی بہن کی رہائی کے لیے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی کئی دہائیوں کی انتھک جدوجہد کو سراہا۔ انہوں نے غزہ کے بہادر عوام کی جدوجہد کو بھی سراہا جو قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نسل کشی کا جراتمندی سے مقابلہ کر رہے ہیں۔مظاہرین نے ایف ایم سی کارسویل میں ڈاکٹرعافیہ پر ہونے والے جنسی اور جسمانی تشدد کی کسی تیسرے غیرجانبدار فریق کے ذریعے تحقیقات اور مزید بدسلوکی کو روکنے کے لیے بامقصد اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو آزادی کے ساتھ اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق دیا جائے۔انہوں نے انتہائی دباو¿ یا خوفناک واقعہ کی وجہ سے ہونے والے پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (PTSD) اور صحت کے دیگر مسائل کے علاج کے لیے کسی غیرجانب دار مسلم خاتون ڈاکٹر جوکہ بیورو آف پرزنز سے وابستہ نہ ہو سے طبی معائنہ کرانے کا مطالبہ بھی کیا۔مظاہرین ڈاکٹرعافیہ کے ساتھ بدسلوکی کے ذمہ داروں کے خلاف انصاف اور احتساب کا مطالبہ کررہے تھے۔۔