کراچی(وقا ئع نگار خصوصی)بلدیہ عظمی کراچی محکمہ انجینئرنگ میں سسٹم کا سوئچ آف کردیا گیا،وزیر اعلی سندھ اور میئر کراچی کی واضح پالیسی کے بعد ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز نے غیر معیاری ترقیاتی کام کرنے والے کنٹریکٹرز کا محکمہ سے خاتمے کا بڑا فیصلہ کرلیا، تعمیراتی کاموں کے معیار میں غفلت ولاپرواہی کی صورت میں کنٹریکٹرز کو ادائیگی بند اور سکیورٹی ضبط کرنے کے ساتھ ساتھ بلیک لسٹ بھی کیا جائے گا جبکہ متعلقہ ایکسئن اور سپریٹنڈنٹ کیخلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی اور ان کے لائسنس کی منسوخی کیلئے پاکستان انجینئرنگ کونسل سے سفارشات کی جائیں گی، اسفالٹ پلانٹ کے میٹریل کا لیبارٹری ٹیسٹ کرائے بغیر شہر میں استرکاری اور کارپیٹنگ کاکام کرنے پر پابندی عائد کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی محکمہ انجینئرنگ میں انقلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں میں سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ اور مبینہ ناقص میٹریل سے سڑکوں کی تعمیر کے انکشافات کے بعدوزیر اعلی سندھ نے اس کا نوٹس لیا تھا اور شہر میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونےو الی سڑکوں کی ہنگامی بنیادوں پر تعمیر اور متعلقہ کنٹریکٹرز کیخلاف کارروائی کا حکم دیا گیا تھا جبکہ گذشتہ روز میئر کراچی مرتضی وہاب نے بھی شہر کے انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے اور غیر معیاری کام کرنے والے کنٹریکٹرز کو محکمے سے بے دخل کرنے کی پالیسی دیدی ہے جس کے بعدڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز اظہر حسین شاہ نے محکمے کے تمام افسران کو سختی سے ہدایت کردی ہے شہر میں عنقریب شروع ہونے والے ترقیاتی کاموں میں معیارکا مکمل خیال رکھا جائے گا جبکہ اسفالٹ پلانٹ سے آنے والے میٹریل کی لیبارٹری ٹیسٹ کے بغیر کارپٹ اور استر کاری کرانے پر پابندی ہوگی،اس سلسلے میں افسران کو واضح کردیا گیا ہے کہ غیر معیاری سڑک کی تعمیر میں محکمے کا کوئی افسر انجینئر ملوث پایا گیا تو اس کیخلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی،موجودہ صورتحال میںشہر کے سینئر کنٹریکٹرز اور افسران کا کہنا ہے کہ محکمہ انجینئرنگ کے ایم سی میں سسٹم کا سوئچ آف ہوگیا ہے اور غیر معیاری کام کرنے والے کنٹریکٹرز کیلئے کے ایم سی میں اب کوئی جگہ موجود نہیں رہے گی،ذرائع کا کہنا ہے کہ تعمیراتی کام کے معیار کی جانچ پڑتال کیلئے ڈی جی ٹیکنیکل سروسز نے ایک غیر اعلانیہ ٹیم بھی تشکیل دیدی ہے ،جو سڑکوں کی تعمیر کے دوران کسی بھی غفلت ولاپرواہی کی صورت میں ڈی جی ٹیکنیکل سروسز کو براہ راست آگاہ کریگی،کے ایم سی محکمہ انجینئرنگ کی جانب سے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بڑے فیصلوں کے بعد ناقص کام کرنے والے کنٹریکٹرز کے ساتھ ساتھ سسٹم سے وابستہ افراد میں بھی زبردست کھلبلی مچ گئی ہے