اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):پاکستان اور روس نے دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے تجارت واقتصادی تعلقات میں توسیع اور علاقائی روابط کو بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے زراعت ، غذائی تحفظ، کاروبار، تعلیم، ریلوے، سائنس اور ٹیکنالوجی اور عوامی سطح پر مضبوط رابطوں کے فروغ جیسے کلیدی شعبوں میں باہمی طور پر مفید تعاون بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے ۔اس بات کا اظہار صدر مملکت آصف علی زردار ی اور روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک کے درمیان گفت و شنید کے دوران کیا گیا ، جنہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی ۔روسی نائب وزیراعظم کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر نے دو ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے بارٹر تجارت کے امکانات پر غور کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ویزا کے ضوابط کو آسان بنانے ، ریلوے اور براہ راست پروازوں کے ذریعے روابط بڑھانے کی ضرورت پر بھی بات چیت کی تاکہ لوگوں اور کاروباری رابطوں کو فروغ دیا جا سکے۔ملاقات کے دوران بتایا گیا کہ زرعی شعبے میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے مشترکہ منصوبوں کے آغاز کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔ اس کے علاوہ، اکتوبر میں پاکستان سے 75 رکنی کاروباری وفد روس کا دورہ کرے گا تاکہ کاروبار اور اقتصادی تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک نے کہا کہ روس غذائی تحفظ، سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، روابط اور ریلوے کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو بہتر بنانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں روسی وزیراعظم کا پاکستان کا دورہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا ایک اور موقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ روس تمام مذاہب اور مسلم ثقافت کا بہت احترام کرتا ہے اور قرآن مجید کی توہین کی مذمت کرتا ہے۔ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ،اسحاق ڈار، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین، بلاول بھٹو زرداری، وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اور خصوصی اقدامات ا حسن اقبال ، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، وزیر تجارت جام کمال خان، سینیٹر شری رحمان اورمتعلقہ وزارتوں کے سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔