کراچی ۔حیدرآباد( نمائندہ خصوصی: بیورو رپورٹ )پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات پرچیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ حیدرآباد کا دورہ کرکے حیدرآباد ڈویزن کے مسائل اور سرکاری اسکیموں کی تکمیل کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد کیااور ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیا- اس موقع پر چیف سیکریٹر سندھ سید آصف حیدر شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے لیے950 ارب کا ترقیاتی بجٹ ایک کثیر رقم ہے جو نظر آنا چاہیے مگر اتنا کثیر بجٹ موثر طریقے سے اسکیموں پربروقت نہیں لگایاجاتاجبکہ افسران فنڈز کی کمی کی شکایات کرتے ہیں تاہم جو فنڈز دستیاب ہیں انہیں بھی خرچ نہیں کیاجاتا ہے،اس بات کا اظہار انہوں نے سندھ میں ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لینے کے حوالے سے آج شہباز ہال شہباز بلڈنگ حیدرآباد میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کے تمام اداروں کے افسران کے درمیان باہمی تعاون اور روابط کی کمی ہے اس لیے کثیر الجہتی حکمت عملی مرتب کرکے بجٹ کاموثر طریقے سے متعلقہ اسکیموں پر استعمال ہوسکے۔اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری سید خالد حیدر شاہ، سیکریٹری فنانس، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ، سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ، سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز محمد علی کھوسو، سیکریٹریں انڈسٹریل ڈولپمنٹ، سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز، چیئرمین پلاننگ اینڈڈولپمنٹ سید نجم شاہ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بقاءاللہ انڑ،ڈویژنل کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن ، سیکریٹری پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ سید اعجاز شاہ، ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دھاریجو، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن، ڈپٹی کمشنر مٹیاری محمد یوسف شیخ، ڈپٹی کمشنر دادو منظور حسین وسان اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی-چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ نے کہاکہ سندھ میں متعدد اسکیموں کی تکمیل تاخیر کا شکار ہیں اور اس لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہاکے 2015 میں حیدرآباد کاایک پمپنگ اسٹیشن کی اسکیم محض 2500 روپے کی رقم کے چینج اوور نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑی تھی-انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو پینے کاصاف پانی فراہم کرناحکومت کی ترجیحات میں شامل ہے -چیف سیکریٹری نے افسران کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم اینڈ آر کی رقم کوکسی صورت میں ضایع نہیں ہونے دیا جائے گا، ایم اینڈ آر کے فنڈز خرچ کرنے کے لئے ایس او پیز بناکرپیش کی جائیں اور پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ، حیدرآباد ڈویژن کے تمام اضلاع کے غیر فعال آر او پلانٹس کو ترجیحی بنیادوں پرفعال بناکر عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے .چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ سیدنجم شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فنڈز کی کمی کو دور کیا جائے گا مگر جتنے فنڈز رلیز ہوئے ہیں ان کو متعلقہ اسکیموں پربر وقت خرچ کیا جائے، تمام افسران اسکیموں کے لیے جاری فنڈز کو ایمانداری سے خرچ کرنے کو یقینی بنائیں ،جن اسکیموں کے ٹینڈرز نہیں ہوئے ہیں فوری طور پر ٹینڈرز جاری کیے جائیں-انہوں نے مزید کہا کہ ریویزن اسکیموں کے حوالے سے بھی ہم کام کر رہے ہیں مگر جاری اسکیمیں مکمل کریں-انہوں نے کہا کہ پرانی اسکیمز پر نئے ریٹ لاگو نہیں ہونگے اس لئے بہتر ہے کہ ان کو بند کریں اور نئے سال میں نئی اسکیم کے طور پر شامل کیا جائے .اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈویژنل کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن نے کہا کہ ہم نے ڈولپمنٹ کی کارکردگی کے لیے باہمی تعاون اور روابط کے لیے ایک گروپ بنایا ہے جس میں ڈویژن کے اداروں کے افسران باہمی رابطے کے ذریعے کام کررہے ہیں . -کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن نے کہاکہ حیدرآباد کے لیے ابتک کوئی بھی ماسٹر پلان نہیں بنایاگیا تھا اور محکمہ پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ نے اس پر کام شروع کر دیا ہے یہ خوش آئند بات ہے – انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد میں کچی آبادی میں مسلسل اضافہ اور شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی ایک بڑا چیلنج ہے ،اربن فلڈنگ سے ماضی میں حیدرآباد کے انفرااسٹرکچر کوکافی نقصان پہنچایا ہے،جہاں تک ڈویزن کی بات ہے تو جوہی اور خیر پور ناتھن شاہ شہر بارش میں تباہ ہوئے تھے- انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد ڈویژن میں متعدد اسکولوںکی عمارتیں خستہ حال ہونے کی وجہ سے بارشوں کے دوران تدریسی عمل معطل کرنا پڑا -حیدرآباد میں ہائے ویز کے لیے 232 ،بلڈنگس کی 97، ایجوکیشن ورکس سروس کی بھی متعدد اسکیموں پر کام جاری ہے-حیدرآباد ڈویژن میں ڈسٹرکٹ اے ڈی پی میں مجموعی 25610 اسکیمیں ہیںجس میں روڈز کی 15722 اسکیمیںجا ری ہیں جبکہ کچھ اسکیموں کے فنڈز ریلیز ہوئے ہیں اور کچھ اسکیموں کے فنڈز ریلیز نہیں ہوئے ، سیکریٹری فنانس جلد از جلد فنڈز جاری کریں تاکہ یہ اسکیمیںپایہ تکمیل تک پہنچائی جاسکیں،مزید براںلوکل گورنمنٹ کی جانب سے حیدرآباد کے لیے 88 اسکیمیں، بدین 43، سجاول 4 ، مٹیاری 3 ، ٹنڈو الہیار 4، ٹنڈو محمد خان کی ایک اسکیمیں بھی ہیں، ورکس اینڈ سروسز ریویزن کی 72 اور التوا کا شکار 10، فنڈز ریلیز کے مسائل کی وجہ سے 12 اور دیگرپیچیدگیوں کی وجہ سے مسائل کا شکار ہیں-پبلک ہیلتھ کی اس وقت 90 اسکیمز موجود ہیں جن میں فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے مسائل درپیش ہیں. سیکریٹری اسکول ایجوکیشن نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے گھوٹکی، سانگھڑ، مٹیاری، ٹنڈو محمد خان اور ٹنڈو الہیار میں پبلک اسکولوں کی اسکیمیں بجٹ میں رکھی گئی تھی،کچھ اضلاع میں اسکولز کا 50 فیصدکام مکمل ہوچکا ہے اور ٹنڈو محمد خان پبلک اسکول میں صرف فنشنگ کا کام باقی ہے . ڈپٹی کمشنر دادو نے بریفنگ میں کہاکہ دادو میں این آئی سی وی ڈی کے یونٹ کی اشد ضرورت تھی اس لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں ہی اسے شروع کرنے پر غور کر رہے ہیں،این آئی سی وی ڈی کے یونٹ کو فعال کرنے کے لیے طبی آلات اور مشینری درکار ہے-اجلاس میں ڈپٹی کمشنر دادو نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال اور کیڈٹ کالج ککڑکی تکمیل کے حوالے سے مسائل سے آگاہ کیا