لندن (نیٹ نیوز )حزب اللہ کے موبائل پیجرز کے ہیکنگ اور 3000 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے بعد اگرچہ منگل کے روز لبنان میں پھیلنے والے افراتفری کی ذمہ داری اسرائیل نے قبول نہیں کی، تاہم یہ واقعہ قتل کے بہت سے اور عجیب و غریب طریقوں کو اجاگر کرتا ہے جن کے لیے ماضی کی دہائیوں میں اسرائیلی موساد مشہور ہو چکی ہے۔موساد کا قیام 1949ء میں "اسرائیل” کے اعلان کے ایک سال بعد عمل میں لایا گیا تھا۔ "ٹیلی گراف” اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق اس کا نام قتل کی بہت سی کارروائیوں سے منسلک رہا ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ سات دہائیوں سے اسرائیل نے اپنے مقاصد تک پہنچنے کے لیے دھماکہ خیز کتابوں، ریموٹ کنٹرول مشین گنوں اور یہاں تک کہ زہر آلود ٹوتھ پیسٹ کو استعمال کرچکا ہے جن کے ملے جلے نتائج سامنے آئے ہیں۔صدام کو نشانہ بنانے والی دھماکہ خیز کتابسنہ 2012 میں ایک دستاویزی فلم میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ صدام حسین کے خلاف 1970ء کی دہائی کی ناکام اسرائیلی قتل کی سازش میں دھماکہ خیز مواد سے بھری ایک کتاب کو استعمال کیا گیا تھا۔دستاویزی فلم سیلڈ لپس میں بتایا گیا ہےکہ کس طرح صدام حسین نے کتاب کو خود کھولنے سے انکار کر دیا اور اس کے بجائے اسے اپنے ایک اہلکار کو دے دیا۔لیکن جیسے ہی اہلکار نے کتاب کھولی تو وہ پھٹ گئی، جس سے اہلکار ہلاک ہو گیا لیکن عراقی صدر کو کوئی چوٹ نہیں آئی۔زہر آلود پیس ایک اور زیادہ عجیب اور پراسرار کارروائی میں زہر آلود ٹوتھ پیسٹ کو مبینہ طور پر پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے رہ نما ودیع حداد کو قتل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔نیویارک ٹائمز کے صحافی رونن برگمین کی 2018 کی کتاب "Rise and Kill First: The Secret History of Israel’s Targeted Assassinations” کے مطابق موساد کا ایک خفیہ قاتل دستہ اس کارروائی میں شامل تھا۔سنہ 1978ء میں گروپ نے حداد کے گھر تک رسائی حاصل کی اور اس کے ٹوتھ پیسٹ کی جگہ ایک ایسی ہی ٹیوب لگا دی جس میں اسرائیلی سائنسدانوں نے تیار کیا تھا۔کہا جاتا ہے کہ جب حداد نے دانت صاف کیے تو زہر اس کے منہ میں اس کی چپچپا جھلیوں کے ذریعے داخل ہوا جس کے بعد وہ بیمار ہوگئے۔ انہیں علاج کے لیے عراق میں ایک ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔حداد کا بالآخر مشرقی جرمنی میں علاج کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں کو اس کے ٹوائلٹری بیگ میں مشکوک ٹوتھ پیسٹ ملا۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان کی موت سست اور تکلیف دہ تھی۔ اس تکلیف سےان کی چیخیں ہسپتال کی راہداریوں سے سنی جا سکتی تھیں۔ 10 دن بعد اسی زہریلے ٹوتھ پیسٹ سے ان کی موت ہو گئی۔ریموٹ کنٹرول مشین گن متوازی طور پر موساد پر شبہ ہے کہ اس نے 2020ء میں ایران کے جوہری پروگرام کے سربراہ محسن فخری زادہ کو قتل کرنے کے لیے ریموٹ کنٹرول مشین گن کا استعمال کیا تھا۔کہا جاتا ہے کہ مشین گن کوالگ الگ حصوں میں ایران اسمگل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ان حصوں کو جمع کرکے آپس میں جوڑا گیا۔ پھر اس کی مدد سے تہران کے قریب سفر کرتے ہوئے سائنسدان پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا تھا۔اس کتاب میں قتل کی بہت سی دوسری کوششیں بھی شامل ہیں، جو کامیاب نہیں ہوسکی تھیں اور یہاں تک کہ ناکام بھی ہوئیں، لیکن انہوں نے صرف موساد کی ساکھ کو پوری دنیا میں پھیلا دیا۔قابل ذکر ہے کہ حزب اللہ نے منگل کی شام ایک بیان میں اسرائیل کو لبنان بھر میں مواصلاتی آلات کے دھماکے کا ذمہ دار ٹھہرایا، جس کے نتیجے میں اس کے 11 ارکان ہلاک ہوئے ہیں