واشنگٹن:
2020 میں ہونے والے ایک غیرمعمولی آسمانی واقعے کو ایک نیا عالمی ریکارڈ قرار دیا گیا ہے۔ یہ آسمانی بجلی کا 768 کلومیٹر طویل کڑاکا تھا جسے تین امریکی ریاستوں میں دیکھا گیا تھا۔
یہ تصویر نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (نوآ) کے موسمیاتی سیارچے سے 29 اپریل 2020 کو لی گئی تھی۔ اس میں ایک ’’میگا فلیش‘‘ یعنی آسمانی بجلی کے طویل ترین کوندے کو ٹیکساس، لیوزیانا اور مسی سپی تک میں دیکھا گیا۔ اب عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) نے اسے آسمانی بجلی کے طویل ترین کوندے کا ایک نیا ریکارڈ قرار دیا ہے۔
اس سے قبل 31 اکتوبر 2018 میں برازیل میں آسمانی بجلی کا 709 کلومیٹر طویل کوندا ریکارڈ کیا گیا تھا جسے اب امریکی مظہر نے پیچھے چھوڑ کر نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
عام طور پر گرج چمک والی بارشوں میں ہم آسمان پر لپکتے بجلی کے کوندے دیکھتے ہیں۔ ایک کوندا 10 سے 15 کلومیٹر طویل ہوسکتا ہے اور وہ ایک سیکنڈ تک برقرار رہتا ہے۔
تاہم ماہرین نے اسے آب و ہوا میں تبدیلیوں یعنی کلائمیٹ چینج قرار نہیں دیا۔ سائنسدانوں کے مطابق بجلی کا شرارہ شدید طوفان کی وجہ سے رونما ہوا جس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
ڈبلیو ایم او سے وابستہ سائنسدانوں نے موسمیاتی شدت کی رپورٹ امریکن میٹرولوجیل سوسائٹی کے بلیٹن میں اس قدرتی ریکارڈ کی تفصیلات شائع کروائی ہے۔ اسی رپورٹ میں طویل ترین وقت تک برقرار رہنے والی آسمانی بجلی کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔ 18 جون کو یوراگوئے اور ارجنٹینا کی سرحد پر آسمانی بجلی کا کڑاکا 17 سیکنڈ تک برقرار رہا جو ایک اور ریکارڈ ہے۔