کراچی (نمائندہ خصوصی) عافیہ موومنٹ پاکستان کے ترجمان محمد ایوب نے کہا ہے کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی 86 سالہ سزا کے خلاف اور اس ظالمانہ سزا کے خاتمہ کے لیے جاری عالمی جدوجہد کے سلسلے میں گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی قیادت میں 22 ستمبر، اتوار کو ڈی چوک ، اسلام آباد میں پرامن دھرنا دیا جائے گا۔ عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ 2016 ءمیں جب نواز شریف وزیراعظم تھے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے حکومت پاکستان کا ایک خط درکار تھا اور 8 سال کے بعد 2024 ءمیں جب کہ شہباز شریف وزیراعظم پاکستان ہیں ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے حکومت پاکستان کاایک خط اب بھی درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے سپورٹرز گرمجوشی سے دھرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ مختلف دینی، سیاسی،سماجی اور حقوق انسانی کی جماعتوں سے رابطہ کرنے پر ان کی جانب سے دھرنے کی حمایت اور شرکت کی یقین دہانی کرائی جارہی ہے ۔ ملک کے مختلف شہروں سے لوگ بڑی تعداد میں رابطہ کرکے دھرنے کے اعلان کا خیرمقدم کررہے ہیں اور ساتھ ہی شرکت کی یقین دہانی بھی کرارہے ہیں۔ گزشتہ شب دھرنے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔جس میں سابق سینیٹر مشتاق احمد خان، پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین اعظم منہاس، متحدہ طلباءمحاذ کے صدر عبید عباسی، مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ترجمان بلال ربانی،پی ٹی آئی یوتھ پنجاب کے رہنما شہباز بھٹی، جے یو آئی اسلام آباد کے رہنما سید علی شاہ، ٹی ایل پی اسلام آباد کے رہنما قاسم، آئی جے ٹی کالجز کے صدر حاشر عباسی، عافیہ موومنٹ اسلام آباد کے رہنما فاروق شاہ، ٹیم عافیہ اسلام آباد کے صدر حذیفہ ودیگر شریک ہوئے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے امریکہ میں معروف قانون دان اور انسانی حقوق کے رہنما سرگرم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی چوک پر دھرنا دینے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ایف ایم سی کارسویل جیل میں ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ نارواسلوک کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ ہفتے ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ نے جمعرات اور جمعہ کے روز ان سے ملاقات کی ۔ دوران ملاقات ڈاکٹر عافیہ نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ”انہیں اس جہنم سے نکالا جائے“۔