کوئٹہ۔ (نمائندہ خصوصی ):اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن پراجیکٹ منیجر جان ایلنسو ٹیم کے ہمراہ پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن کی دعوت پر گڈانی کے دورے پر پہنچ گئے۔ دورے کے موقع پر پلاننگ اینڈ منیجمنٹ کی ہیزرڈوس ویسٹ کی ایکسپرٹ سوسن ونگ ،کنٹری ڈائریکٹر ٹولسٹن، آئی ایم او پاکستان کے نمائندہ کیپٹن اطہر شفیق ، انجا بینیڈکٹ میرٹویٹ، فیلڈ، گڈرون جانسنز، تاکیشی ناروس، کیسپر ایڈمنڈ، گریگ گرین کے علاوہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن پاکستان کی نمائندہ رابعہ رزاق اور دیگر انکے ہمراہ تھے۔ آئی ایم او کی ٹیم نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی اورفائر فائٹئنگ کے حوالے سے کئے گئے تربیتی سیشن کی ملٹی میڈیا بریفنگ ہیلتھ اینڈ سیفٹی ایس اوہیز اور گرین یارڈ کی بنیادی ضروریات کے مطابق انتظامات کا جائزہ لیا۔آئی ایم او کے پراجیکٹ منیجر جان ایلنسو نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں کام کرنے والے ورکرز سے دوران ملاقات ایس او پیز کے تحت لیبرز کے ورکنگ اوقات اور ناکارہ بحری جہاز کی کٹائی کے طریقہ کار کا عملی مشاہدہ بھی کیا۔ آئی ایم او کی ٹیم نے ہانک کانگ کنونشن فار دی شپ اینڈ انوائر منٹلی ساؤنڈ ری سائیکلنگ آف بحری جہاز نفاذ کے تحت محفوظ طریقے سے جہاز کی کٹائی کے عمل پر اظہار اطمینان کیا ،میری ٹائم آرگنائزیشن کے پراجیکٹ منیجر نے کہا کہ پاکستان کی گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری میں گرین یارڈ کی صلاحیت موجود ہے ،پاکستان کی حکومت اور گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کی ریگولیٹری اتھارٹی ( بی ڈی اے )تمام اسٹیک ہولڈر شپ بریکرز کمیونٹی کیساتھ ملکر انڈسٹری کا مستقبل تابناک بناسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آکر گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ایس اوپیز کے تحت لیبرز کے کام کرنے پر مجھے خوشی محسوس ہوئی ہے ،گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری کی ترقی کیلئے پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن کی کوششیں قابل قدر ہیں ۔ دورے کے موقع پر انہوں نے یارڈ کے پلاٹ نمبر 64 پر ناکارہ بحری جہازوں کے ویسٹ روم اور آئل اسٹوریج ٹینک کی انوائرمنٹل اور شپ ری سائیکلنگ پلان کے مطابق زیر تعمیر سائٹ کا دورہ اوربریفنگ حاصل کی ۔دورے کے موقع پر جان ایلنسونے کہا کہ پاکستان میں محفوظ اور ماحولیاتی لحاظ سے مناسب جہازوں کی ری سائیکلنگ کی صلاحیت کو بڑھانے ،جہازوں کی محفوظ اور ماحولیاتی طور پر درست ری سائیکلنگ کے لیے ہانگ کانگ انٹرنیشنل کنونشن روڈ میپ پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے گڈانی کا دورہ کیا ہے، دورے کا مقصد محفوظ اور ماحولیاتی طور پر ساؤنڈ شپ ری سائیکلنگ پروجیکٹ کے تحت پہلے مرحلے پر شپ ری سائیکلنگ، تربیتی مواد کی ترقی اور صلاحیت سازی اور ماحولیاتی ترقی کے اقدامات اور شپ بریکرز کو گائیڈ لائن دینا ہے ۔شپ بریکرز ایسوسی ایشن پاکستان کے ترجمان آصف خان نے آئ ایم او ٹیم کو سائٹ وزٹ کے دوران بریفنگ میں بتایا کہ گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری میں ناکارہ بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ مقامی معیشت کیلئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے ،ری رولنگ ملز کیلئے بڑی مقدار میں اسٹیل اور دیگر مواد تیار کرتی ہے جسے ری سائیکل کیا جاتا ہے اور فروخت کیا جاتا ہے ،انہوں نے بتایا کہ دیگر پرائیویٹ سیکٹر کی نسبت شپ بریکنگ میں کام کرنے والے لیبرز کو یومیہ اجرت زیادہ ملتی ہے ،پاکستان میں گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری سے خام مال حاصل کرنیوالی ری رولنگ ملز اورالاِئیڈ انڈسٹریز سے وابستہ بڑی تعداد میں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، حکومت کیلئےٹیکس ریونیو جنریشن کے علاوہ ملکی معیشت کی ترقی کیلئے گڈانی شپ بریکنگ ری سائیکلنگ انًڈسٹری رول ماڈل کا کردار ادا کر رہی ے۔میری ٹائم آرگنائزیشن کی ٹیم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں 3ملین ٹن اسکریپ رکھنے کی گنجائش موجود ہے محکمہ تحفظ ماحولیات بلوچستان کی ٹیکنیکل ایکسپرٹ ٹیم لنگر انداز ہونے والے ناکارہ بحری جہاز کی کٹائی سے قبل انسپکشن اوردوران کٹائی سمندر کے پانی کی ماحولیاتی سیمپلنگ ترجیحی بنیادوں پر کی جاتی ہے۔دورے کے اختتام پر پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن کے ٹیم لیڈررفیق سلام اورشپ بریکرز عارف ڈار رضوان دیوان آصف خان شرجیل نے آئی ایم اوپراجیکٹ منیجر اور دیگر مہمانوں بی ڈی اے وانوائرمنٹ محکمے کے باصلاحیت افسران کو تحائف پیش کئے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان 06 دسمبر 2023 کو بحری جہازوں کی محفوظ اور ماحولیاتی طور پر درست ری سائیکلنگ کے لیے ہانگ کانگ کے بین الاقوامی کنونشن کی توثیق کرنے والا 23 واں ملک بنا تھا۔