ہفتے کی صبح سویرے لاہور کے ایک ویگن سٹینڈ پر کھڑا تھا کہ بظاہر ایک ادھیڑ عمر گداگر میرے پاس آن کھڑا ہوا۔۔۔۔میلا کچیلا مگر دراز قد اور نقش نین والا۔۔۔۔میں نے اس کو دیکھتے ہی کچھ پیسے دیدیے۔۔۔اس نے پیسے مٹھی میں دبا لیے اور میرے ساتھ گفتگو شروع کر دی۔۔۔۔اس کا تین بار ایک ہی سوال تھا اور کیا ہی حیران کر دینے والا سوال تھا۔۔۔۔۔کہنے لگا کہ ربیع الاول کب ہے؟میں نے کہا کہ یہ ربیع الاول کا ہی مہینہ چل رہا ہے۔۔۔یہ سنتے ہی اس کے چہرے پر رونق آگئی۔۔۔کہنے لگا کہ "وہ” تو کہتا تھا کہ ربیع الاول اگلے مہینے ہے۔۔۔۔میں سمجھ گیا کہ وہ بارہ ربیع الاول کا پوچھ رہا ہے۔۔۔میں نے اسے بتایا کہ آج نو تاریخ ہے اور تین دن بعد منگل کو بارہ ربیع الاول ہے۔۔۔۔وہ زیر لب مسکرایا اور کہنے لگا کہ پھر تو ربیع الاول کو دو دن ہی رہ گئے۔۔۔۔۔۔آج کو تو چھوڑیں ۔۔۔صرف کل اور پرسوں کا دن ہی رہ گیا۔۔۔۔۔۔۔اس نے پھر وہی جملہ دہرایا کہ "وہ”تو کہتا تھا کہ ربیع الاول اگلے مہینے ہے۔۔۔۔میں نے دیکھا کہ بارہ ربیع الاول کی خبر پاکر اس کو سکون سا مل گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر وہ خوشی سے جھومتے اور خود کلامی کرتے ہوئے چلا گیا۔۔۔وہ گداگر نہیں کوئی مجذوب تھا۔۔۔۔شاید وہ مجھے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خوش خبری دینے آیا تھا۔۔۔۔۔!!!
صلو علیہ و آلہ۔۔۔۔۔!!!