اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ نئی شروعات کیلئے ماضی کے رویوں اور واقعات پرپشیمانی کااظہارضروری ہے، ہائوس کمیٹی کسی سیاسی جماعت کے تحفظات کے ازالہ اوربیانیہ کیلئے نہیں بلکہ ایوان کے تقدس اورہائوس کابیانیہ مضبوط بنانے کیلئے بنائی گئی ہے۔ جمعہ کوقومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیردفاع نے کہاکہ بلاول بھٹوزرداری کی اچھی اورصایب تجویز پرسپیکرنے کمیٹی تشکیل دی ہے ،یہ کمیٹی اسلئے بنائی گئی کہ ہائوس کو مناسب طریقے سے چلایاجائے اوراس کے تقدس کوبرقراررکھا جائے مگر کل جب کمیٹی کی کارروائی شروع ہوئی توایسامحسوس ہورہاتھا کہ یہ پی ٹی آئی کے تحفظات کیلئے بنائی گئی ہے۔وزیردفاع نے کہاکہ دوروزپہلے ہونے والے واقعہ پرسب نے احتجاج کیااورپی ٹی آئی کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکیاگیا،کسی نے پارلیمان پرحملہ کی حمایت نہیں کی مگریہاں اتفاق رائے کے بعد کمیٹی کے اجلاس میں جوکچھ ہوا اس سے وہ روح متاثرہوگئی جس کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے ۔وزیردفاع نے کہاکہ انہوں نے کل کمیٹی کے اجلاس میں بھی احتجاج کیا ہے ، میں اس کمیٹی کا رکن نہیں بننا چاہتا میں نے اپنی پارٹی سے کہاہے کہ کسی اور کورکن بنادیں، یہ کمیٹی اپنا بیانیہ نہیں بلکہ ہائوس کے بیانیہ اور ہائوس کے تقدس کیلئے بنائی گئی ہے۔وزیردفاع نے کہاکہ جب پارلیمنٹ لاجز سے ایم این ایز اٹھائے گئے تھے توکیاکسی نے ہماراساتھ دیا تھا اورہماری آواز میں آوازملائی تھی، جب نوازشریف کی اہلیہ فوت ہوگئی تو آخری وقت میں درخواستوں کے باوجود ان کی اہلیہ سے بات نہیں کرائی گئی، اس وقت اتنی نفرت تھی کہ انہیں بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہاکہ گنڈاپورنے ایک بیٹی اورماں کیلئے جوالفاظ استعمال کئے کہ کیا کسی نے اس کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم سمیت اب تک دوبرس مکمل ہوگئے ہیں کیا ہم نے نیب کوکسی کے خلاف استعمال کیاہے، ماضی میں جس طرح نیب کواستعمال کیاگیاہے کیاکسی نے اس کی مذمت کی ہے، اپوزیشن احتجاج ضرورکریں مگرماضی پربھی نظردوڑائیں کہ اس وقت کیا ہوتا رہا۔انہوں نے کہاکہ 2013سے 2018تک اس ہائوس کے احاطہ پرقبضہ ہواتھا، ٹی وی ہیڈ کوارٹرپرحملہ ہواہے، ان کوماضی پرنظردوڑانا چاہیے کہ ان کاماضی کیسا رہاہے، اگرنئی روایات کوجنم دینا ہے توماضی کے واقعات پرپشیمانی کااظہار ضروری ہے۔وزیراعظم کی بیٹیوں پربھی مقدمات بنائے گئے اوردشمنیوں کی بیج بوئے گئے ، اگرنئی ابتداکرنی ہے توماضی پرتاسف کااظہارکرنا چاہیے۔خواجہ محمدآصف نے کہا کہ عدم اعتمادسے قبل 20منٹ میں 22بل پاس ہوئے اوربعدمیں اسمبلی تحلیل کردی گئی، اب ہمیں قانون اورقاعدہ سکھایا جارہاہے، یہ طریقہ کار ایک اچھی شروعات کی نہیں ہے، سیاست میں اچھی روایات کوقائم کرنا چاہےے ۔وزیردفاع نے کہاکہ ماضی میں اقتداربچانے اوربرقرارکھنے کیلئے ایوان کو یرغمال رکھا گیاتھا ، میری درخواست ہے کہ ماضی کوڈیلیٹ کرنا ہے تومعذرت کرلیں، ہم نے اپوزیشن ارکان کی گرفتاریوں پرتنقید کی ہے مگران کے دورمیں ہمیں توسپیکرتک بھی رسائی نہیں تھی ۔