اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے منکی پاکس سے بچاؤ کی تمام تر احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کی جائے، ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی سرحدی داخلی راستوں پر سکیننگ اور متاثرہ افراد کیلئے قرنطینہ سینٹرز کا قیام یقینی بنایا جائے۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت منکی پاکس کی صورتحال پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم نے کہا کہ منکی پاکس سے بچاؤ کی تمام تر احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں، عوام کو منکی پاکس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی سرحدی داخلی راستوں پر سکیننگ یقینی بنائی جائے، اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کو فی الحال منکی پاکس کے حوالے سے کسی قسم کی ہنگامی صورتحال کا سامنا نہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام ادارے بالخصوص وزارت صحت، این ڈی ایم اے منکی پاکس کے حوالے سے اپنی تیاری مکمل رکھیں۔انہوں نے کہا کہ منکی پاکس سے متاثرہ افراد کیلئے قرنطینہ سینٹرز کا قیام یقینی بنایا جائے۔ اجلاس کو منکی
پاکس کی حالیہ صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ براعظم افریقہ اس وقت منکی پاکس سے سب سے زیادہ متاثر ہے، پاکستان میں متاثرہ افراد میں منکی پاکس کی کلیڈ ٹو قسم پائی گئی ہے جو قدرے کم خطرناک ہے، پاکستان میں 14 اگست سے اب تک صرف 5 مریضوں میں اسکی تشخیص ہوئی۔بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ منکی پاکس کے متاثرہ افراد میں بیرون ملک سے پاکستان آنے کے بعد اس مرض کی تشخیص ہوئی، منکی پاکس کی صورتحال پر روزانہ کی بنیادوں پر جائزہ اجلاس این سی او سی میں منعقد ہو رہا ہے، وزارت خارجہ صورتحال کے حوالے سے پاکستانی سفارتخانوں کے ساتھ رابطے میں ہے، منکی پاکس کے حوالے سے حکام کی ٹریننگ کی جا چکی ہے۔بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ صوبوں کو منکی پاکس کی ٹیسٹنگ کٹس اور دیگر سامان خرید کر سٹاک کرنے کی ہدایت کی جا چکی ہے، منکی پاکس کے حوالے سے اقوم متحدہ کے اداروں اور شراکتی اداروں سے مشاورت جاری ہے، منکی پاکس کے حوالے سے ملک گیر ہیلپ لائن 1166 کو فعال کر دیا گیا ہے، عوام کی آگاہی کیلئے این آئی ایچ، وزارت صحت اور میڈیا پر منکی پاکس کے حوالے سے معلومات فراہم کی جار ہی ہیں، چاروں صوبوں کے بڑے شہروں میں قرنطینہ سینٹرز قائم کر دیئے گئے ہیں، پاکستان میں اب تک 6 لاکھ لوگوں کی سکریننگ کی جا چکی ہے۔اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے سیکرٹریز نے بھی بریفنگ دی۔اجلاس میں وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت مختار احمد بھرتھ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور متعلقہ اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ صوبائی چیف سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔