اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز پوسٹ کے معاملہ کی تحقیقات ایف آئی اے کرے گی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے فوج اور عدلیہ کو ٹارگٹ کیا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے پوچھ گچھ کی جائے گی کہ ان کے سوشل میڈیا اکائونٹ سے جاری ہونے والی پوسٹ کہاں سے کی جا رہی ہے اور ان کا سوشل میڈیا اکائونٹ کون چلا رہا ہے؟ جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ صحافیوں کو نشانہ بنایا، ان پر حملے کئے،ان کے خلاف سوشل میڈیا پر مہمات چلائیں، پی ٹی آئی کی پوری جماعت کو علی امین گنڈا پور کے بیان پر غیر مشروط معافی مانگنی چاہئے، علی امین گنڈا پور ایک صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں، پی ٹی آئی کے دور میں اختلاف رائے کرنا، اپنے نظریات رکھنا، کسی جماعت کے نظریے سے اختلاف کرنا جرم بن چکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انتشار نے ہمیشہ صحافیوں کے خلاف غلط زبان کا استعمال کیا، پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر سب سے پہلے صحافیوں کو ہدف بنایا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے لوگوں کو اکسایاکہ جو ان کے حق میں بات نہ کرے، ان پر الزامات لگا دیں، یہ سلسلہ اب تک جاری ہے،آج بھی یاد ہے لاہور میں ثناءمرزا ڈی ایس این جی پر تھیں اور پی ٹی آئی کے لوگ انہیں ہراساں کر رہے تھے، صحافی صدف ان کے کنٹینر کے نیچے آ کر جاں بحق ہوئیں، خواتین صحافیوں کو انہوں نے زدوکوب کیا، ان کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی۔ وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے سٹیج پر صحافیوں کے خلاف جو زبان استعمال کی، انتہائی نامناسب ہے، پی ٹی آئی کی پوری جماعت کو علی امین گنڈا پور کے بیان پر غیر مشروط معافی مانگنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور ایک صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں، کیا انہیں زیب دیتا ہے کہ وہ خواتین اور افواج پاکستان کے بارے میں غلیظ زبان استعمال کریں؟ جو ادارہ خیبر پختونخوا کے اندر قربانیاں دے رہا ہے،آپ اس کے خلاف زبان استعمال کر رہے ہیں، یہ اچھی غیرت ہے جو آپ کی زندگیاں محفوظ بنائیں، آپ انہی کے خلاف غلیظ زبان استعمال کریں، ایسا طرز عمل قابل مذمت ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنمائوں کو پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا، ان کی ویڈیوز ریکارڈ پر موجود ہیں، جو چیز کیمرے کی آنکھ نے دکھائی ہے وہ بالکل عیاں ہے، انہیں خواتین صحافیوں اور ایک صوبے کی وزیراعلیٰ کے خلاف غلیظ زبان استعمال کرنے پر شرمندگی نہیں ہوئی اور اپنی گرفتاریوں پر واویلا شروع کر دیا۔وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے مزید کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی سوچ فسطائیت پر مبنی ہے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے ساتھ مل کر انہوں نے اپوزیشن کے ہر رہنما پر کیس بنائے، یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ ان کی پالیسی کیا ہے؟، یہ ہمارے رہنمائوں کو جھوٹے کیسز میں جیلوں میں ڈالتے رہے اور شادیانے بجا رہے ہوتے تھے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا گیا جس میں بانی پی ٹی آئی نے فوج اور عدلیہ کو ٹارگٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں، یہ ایک بار پھر اپنا موازنہ شیخ مجیب الرحمان سے کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایف آئی اے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی جاری ہونے والی پوسٹ کی تحقیقات کرے گی، اس بات کی تحقیقات ہوں گی کہ سوشل میڈیا پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا اکائونٹ کون چلا رہا ہے؟، بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ملکی سالمیت کے حوالے سے دوبارہ سازش کرنے کی کوشش کی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے لوگوں کو اکسایا کہ آپ مہم شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ لیکن آپ اس سازش میں بالکل کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے وزیر داخلہ پر بھی الزامات لگائے حالانکہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں تمام سہولیات میسر ہیں، واکنگ گیلری دستیاب ہے، گھر سے کھانے آ رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاست پر حملے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ہے، مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آ گئی ہے، برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے، معاشی اشاریئے مثبت ہو رہے ہیں، کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہو رہا ہے، معیشت کی بہتری سے انہیں تکلیف ہو رہی ہے اور انہوں نے ملکی اداروں پر حملے کرنا شروع کر دیئے ہیں، یہ اپنے عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔