کراچی/لاہور/اسلام آباد( نمائندہ خصوصی) برزگ علمی شخصیت استاذ الحدیث مولانا عبد الرحیم چترالی تقریباً پچہتر برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔میڈیا کوآرڈینیٹر وفاق المدارس العربیہ مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق مولانا مرحوم ملک کی عظیم وقدیم دینی درسگاہ جامعہ اشرفیہ لاہور کے بزرگ اور قدیم استاد تھے،اور کافی عرصہ سے حدیث کے بڑے اساتذہ میں سے تھے۔آپ کے فیض یافتہ ہزاروں شاگرد آج دنیا بھر میں دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔مولانا طلحہ رحمانی نے بتایا کہ مولانا مرحوم چترال کے قدیم دینی و علمی گھرانے سے تعلق رکھتے تھے،آپ کے چچا مولانا مستجاب خان مرحوم معروف دینی و روحانی شخصیت تھے،جو اپنے وقت معروف صوفی بزرگ مولانا عبدالغفور مدنی مرحوم کے پیر بھائی ہونے کے ساتھ احسان و سلوک کی دنیا میں پیر کامل تھے۔مولانا عبدالرحیم چترالی مرحوم نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقہ چترال میں اپنے چچا مرحوم کی نگرانی میں حاصل کی،1970ء سے قبل عالم اسلام کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ اشرفیہ لاہور آئے اور 1974ء میں درس نظامی کی تکمیل کی،آپ کے اساتذہ میں استاد الکل مولانا رسول خان،مولانا محمد ادریس کاندھلوی،مولانا عبیداللہ اشرفی،مولانا عبدالمالک کاندھلوی سمیت بڑی قدآور علمی شخصیات شامل ہیں۔درس نظامی سے فراغت کے بعد آپ نے اپنے مادر علمی جامعہ اشرفیہ میں تدریس کا آغاز کیا اور تادم آخر تقریباً پچاس برس تک تدریس کی خدمات انجام دیں،جس میں گزشتہ کئی سالوں سے حدیث کے استاد بھی تھے۔تقریںا تین چار برسوں سے مختلف امراض کی وجہ سے زیر علاج تھے۔اور آج شب جمعہ بوقت تہجد رحلت فرماگئے۔سوگواران میں ایک بیوہ،دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔دونوں بیٹے عالم فاضل ہیں،جس میں ایک بیٹے جامعہ اشرفیہ میں استاد بھی ہیں۔بعد نماز جمعہ جامعہ اشرفیہ لاہور میں ان کے بھتیجے مولانا محمد سلمان نقشبندی کی امامت میں ان کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی،جس میں ہزاروں علماء و طلباء سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت کی۔بعد ازاں شیر شاہ قبرستان میں اپنے اساتذہ میں سے مولانا عبیداللہ اشرفی مرحوم کے پہلو میں تدفین عمل میں لائی گئی۔مولانا رحمانی کے مطابق قائدین وفاق المدارس العربیہ مولانا مفتی محمد تقی عثمانی، مولانا انوار الحق،مولانا محمد حنیف جالندھری، مولانا عبیداللہ خالد، مولانا سید سلیمان بنوری،مولانا سعید یوسف،صوبائی نظماء مولانا امداداللہ یوسف زئی، مولانا حسین احمد، مولانا صلاح الدین ایوبی،مولانا زبیر احمد صدیقی،مولانا حامد حسن،مفتی طاہر مسعود،مولانا نثار احمد گلگتی،مولانا عبدالمجید اور میڈیا پرسن وفاق المدارس مولانا عبدالقدوس محمدی،مولانا سراج الحسن سمیت دیگر نے مولانا عبدالرحیم چترالی کی رحلت کو علمی حلقوں کیلئے بڑا نقصان قرار دیا،قائدین نے کہا کہ ان کی بچاس سالہ دینی و علمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔اس موقع پر وفاق المدارس کے قائدین نے جہاں اہل خانہ سے مسنون تعزیت کا اظہار کیا وہیں جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سرپرست مولانا حافظ فضل الرحیم سے بھی اظہار غم کرتے ہوئے اہل مدارس سے مرحوم کیلئے خصوصی دعاؤں کے اہتمام کی اپیل بھی کی۔