اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):سرکاری ملکیتی اداروں بارے کابینہ کی کمیٹی نے این ایچ اے، پاکستان پوسٹ، واپڈا اوردفاعی پیداوارکے کئی اداروں کی لازمی وضروری اداروں کے طورپردرجہ بندی کی منظوری دیدی ہے۔ کابینہ کی کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی اداروں کااجلاس جمعرات کویہاں وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقد میں ہوا۔اجلاس میں وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر پٹرولیم اویس احمد خان لغاری، گورنر سٹیٹ بینک ، سکیورٹیز اینڈایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین، وفاقی سیکرٹریز، متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت مواصلات کی جانب سے ایس اوایز پالیسی 2023 کے پیراگراف 9 کے تحت حکومتی پالیسیوں کے نفاذ اور اہم سکیورٹی، سماجی، اور اقتصادی اثرات کی اہمیت کے تناظرمیں این ایچ اے کی لازمی ادارہ کے طورپردرجہ بندی کی تجویز پیش کی گئی، محتاط غور و خوض کے بعد کمیٹی نے این ایچ اے کی ضروری ادارہ کے طور پر درجہ بندی کی تجویز کی منظوری دیدی۔اجلاس میں وزارت مواصلات کی جانب سے پاکستان پوسٹ آفس ڈیپارٹمنٹ کو اسٹریٹجک اور ضروری ریاستی ملکیتی انٹرپرائز کے طور پر درجہ بندی کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔کمیٹی نے تجویزکاجائزہ لیا اور وزارت مواصلات کی طرف سے پیش کردہ جوازات کی روشنی میں پاکستان پوسٹ کی لازمی ادارہ کے طورپردرجہ بندی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزارت دفاعی پیداوار کی جانب سے پاکستان آرڈیننس فیکٹریز، ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا، پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس، کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس۔،نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن)، اور ٹیلی فون انڈسٹریز آف پاکستان جیسے اداروں سمیت دفاعی پیداوار کے اداروں کی اسٹریٹجک درجہ بندی کے حوالے سے تجویز پیش کی۔اجلاس میں بتایاگیا کہ یہ ادارے قومی سلامتی اور دفاع سے متعلق سرگرمیوں میں مصروف ہیں جو مسلح افواج کی آپریشنل ضروریات کو پورا کررہے ہیں ۔ تجویز کو حتمی منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کرنے کی منظوری دے دی گئی۔اجلاس میں وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی جانب سے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی لمیٹڈ، پاور پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ کمپنی اور پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کے لیے تجویز پیش کی گئی جس میں آزاد ڈائریکٹرز، بلحاظ عہدہ ڈائریکٹرز، اور ان میں سے ہر ایک بورڈ کے چیئرمین کی نامزدگی شامل ہے۔کمیٹی نے تفصیلی غورکے بعدتجویز کی منظوری دیدی جس سے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی لمیٹڈ، پاور پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ کمپنی اور پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بورڈز کی تشکیل نو ہوگئی ۔اجلاس میں وزارت آبی وسائل کی جانب سے واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کی سٹریٹجک یا ضروری ادارہ کے طور پر درجہ بندی کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔کمیٹی نے تفصیلی غور و خوض کے بعد واپڈا کی لازمی و ضروری ادارہ کے طور پر درجہ بندی کی منظوری دی۔ کمیٹی نے واپڈا کو اپنے گورننگ ایکٹ کو ایس اوایز ایکٹ سے ہم آہنگ کر نے کی ہدایت بھی کی۔ کمیٹی نے قومی ترقی کے مقاصد میں ریاستی ملکیتی اداروں کی سٹریٹجک نگرانی اور موثر حکمرانی کی اہمیت پر بھی زوردیا۔