اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )وفاقی کابینہ نے تمام سرکاری اداروں کو اپنی متعلقہ درآمدات کے 50 فیصد حصے کو گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے اندرون ملک رسائی دینے کی ہدایات کرتے ہوئے اس بندرگاہ سے برآمدات میں اضافہ کیلئے کابینہ کی ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پاکستان اور سری لنکا کے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر یادگاری پوسٹل سٹیمپ کے اجراء کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط اور کورنگی فش ہاربر اتھارٹی کراچی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری دی ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو وزیراعظم ہائوس میں منعقد ہوا۔وفاقی کابینہ نے وزارت مواصلات کی سفارش پر پاکستان اور سری لنکا کے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر یادگاری پوسٹل سٹیمپ کے اجراء کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ کو وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے چینی کی برآمد کے حوالے سے قائم کی گئی کابینہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔وفاقی کابینہ نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ چینی کی برآمد کے حوالے سے کابینہ کے ایک بہتر فیصلے کی وجہ سے نہ صرف ملک کو قیمتی زر مبادلہ حاصل ہوا بلکہ چینی کی قیمتیں
بھی کنٹرول میں رہیں اور گنے کے کاشتکاروں کو بھی کو ان کی محنت کا صلہ ملا۔وفاقی کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر تمام سرکاری اداروں کو اپنی متعلقہ درآمدات جیسا کہ گندم، چینی ،کھاد کے 50 فیصد حصے کو گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے اندرون ملک رسائی دینے کی ہدایات جاری کرنے کی منظوری دے دی۔اس سے پہلے وزیراعظم نے صوبہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی اور گوادر کی بندرگاہ کے آپریشنز کو بڑھانے کے حوالے سے یہ ہدایات جاری کی تھیں کہ پبلک سیکٹر کی درآمدات کا 50 فیصد حصہ گوادر پورٹ کے ذریعے اندرون ملک لایا جائے۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ مستقبل میں گوادر پورٹ سے برآمدات کی شرح بھی بڑھائی جائے۔ اس حوالے سے کابینہ کی ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو گوادر پورٹ سے درآمدات و برآمدات کی سہ ماہی رپورٹ کابینہ کو پیش کرے گی۔وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر کورنگی فش ہاربر اتھارٹی کراچی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ اس طرح کے حکومتی بورڈز میں تمام صوبوں کو نمائندگی دی جائے۔کابینہ نے مزید ہدایت کی کہ جن سرکاری ملکیتی کارپوریشنز کے بورڈز مکمل نہیں ہیں انہیں جلد از جلد مکمل کیا جائے۔وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان محمد یعقوب کی بطور فیڈرل انسپکٹر ڈرگ بلوچستان تعیناتی کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت منصوبہ بندی کی سفارش پر پلاننگ کمیشن ممبران کی اوپن مارکیٹ سے تعیناتی کے حوالے سے 30 اکتوبر 2013 کی کابینہ قراداد میں ترمیم کی منظوری دے دی۔اس ترمیم کے تحت پلاننگ کمیشن کے ممبران کی تنخواہ مینجمنٹ پے سکیل کی بجائے سپیشل پروفیشنل پے سکیل -II(ایس پی پی ایس -II) میں مقرر کی جائے گی۔ مزید برآں پلاننگ کمیشن کے چیف اکانومسٹ جس کی تعیناتی اوپن مارکیٹ سے کی جائے گی، کی تنخواہ سپیشل پروفیشنل پے سکیل- I (ایس پی پی ایس- I) میں مقرر کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی۔وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں ریونیو ڈویژن کی سفارش پر انسپکٹر ان لینڈ ریونیو (بی- ایس 16) کی آسامیوں کے لئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو ڈیپارٹمنٹل پروموشن امتحانات منعقد کرانے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 29 اگست 2024 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے حکومتی ملکیتی ادراہ جات کے 2 ستمبر 2024 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی۔