امپھال(مانیٹرنگ ڈیسک ):شورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں حکام نے تشدد اور بڑے پیمانے پر مظاہروں کے پیش نظر امپھال ایسٹ اور امپھال ویسٹ سمیت کئی اضلاع میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی کی ریاستی حکومت نے کرفیو کے علاوہ ریاست بھر میں پانچ دن کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسزپر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔منی پور سے شائع ہونیوالے انگریزی روزنامہ امپھال فری پریس کے مطابق کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طلبا سمیت ہزاروں مظاہرین ریاستی دارلحکومت امپھال کی سڑکوں پراحتجاج نکل آئے اور اس موقع پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔اتوار کی شب ایک ریٹائرڈ فوجی لمکھولوئی میٹ کو دارلحکومت کے مغربی ضلع کانگ پوکپی میں ہندو اکثریتی علاقے میں داخل ہونے پر تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیاگیاتھا۔ فوجی کا تعلق عیسائی اکثریتی کوکی برادری سے تھا۔ اس کی لاش پیر کی صبح امپھال ویسٹ کے علاقے سیکمائی سے ملی تھی۔پیر کے روز ہزاروں طلبا نے حالیہ ڈرون اور میزائل حملوں پر احتجاج کرتے ہوئے منی پور سیکرٹریٹ اور راج بھون کے سامنے ریلی نکالی تھی۔ مظاہرین نے ریاست کی علاقائی اور انتظامی سا لمیت کے تحفظ کے لیے اقدامات پر زور دیا۔ مظاہرین نے تشدد پر قابو پانے میں ناکامی پر اعلیٰ سرکاری عہدیداروں اور ایم ایل ایز سے استعفے کا بھی مطالبہ کیا ۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔