وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو بدنصیب انسان قرار دیدیا۔
اپنے ایک بیان میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف جعلی رپورٹ پر لندن میں قیام کرنا چاہتے ہیں، کہتے ہیں نواز شریف کورونا کی وجہ سے علاج نہیں کرا رہے، یہ لوگوں کو کورونا میں دھوکا دینا چاہتے ہیں، کورونا میں لوگوں کو کہتے ہیں کہ اسلام آباد جاؤ۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن بڑے شوق سے اپنا شوق پورا کرلے، ان تِلوں میں تیل نہیں ہے، اپوزیشن کے رنگ پسٹن میں زنگ بیٹھا ہوا ہے۔
صدارتی نظام سے متعلق بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ دن بدن افواہیں اڑائی جا رہی ہیں، نا کوئی صدارتی نظام آ رہا ہے اور نا کوئی ایمرجنسی لگ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نا کوئی دھرنا ہونے جا رہا ہے اور نا کوئی عدم اعتماد ہونے جا رہی ہے، نا کوئی ڈیل اور نا کوئی ڈھیل کی بات ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی کو عدم اعتماد لانے کا شوق ہے تو پورا کرلے، بندے انہیں ہی لانے ہیں، ساڑھے تین سال میں کوئی ایسا بل نہیں جس میں حکومت نہ جیتی ہو۔
کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی نے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ کیا ہے، اسلام آباد میں ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ٹی ٹی پی ایسے مطالبے کر رہی ہے جو عوامی حکومت کے لیے قبول کرنا ممکن نہیں ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورت حال پر چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کو الرٹ کر دیا ہے۔
ایف آئی اے میں تبادلوں سے متعلق سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے نے تبادلے کیے ہوں گے، کون تبادلے روکنا چاہتا ہے مجھے علم نہیں، تبادلے صرف وزیراعظم ہاؤس روک سکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں 13 پاسپورٹ سینٹر بنانا چاہتے ہیں، سندھ حکومت سے بات کی ہے، سندھ حکومت کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔