سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک ) :بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں مودی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو سرینگر میں مسلسل گھر میں نظر بند رکھ کر انہیںشہر کے علاقے نقشبند صاحب میں منعقدہ ایک دینی مجلس میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔ یہ مجلس ہر برس 3 ربیع الاول کو منعقد ہو تی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نقشبند میںہونے والی اس تقریب میں شرکت کیلئے مقبوضہ وادی کے اطراف و اکناف سے بڑی تعداد میں لوگ شرکت کیلئے پہنچتے ہیں تاہم بھارتی انتظامیہ نے میر واعظ کو گزشتہ پانچ برس سے اس مجلس میں شرکت سے محروم رکھا۔انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں میرواعظ کو گھر میں مسلسل نظر بند رکھ کر مجلس میں شرکت سے روکنے کے انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کی ۔ بیان میں کہا کہ نقشبند صاحب میں بڑی تعداد میں لوگ میر واعظ کی آمد کے منتظر تھے لیکن قابض انتظامیہ کا اقدام انکے شدید مایوسی اور ضطراب کا باعث بنا۔انجمن نے کہاکہ میرواعظ کو بار بار نمازجمعہ کی ادائیگی اور دینی مجالس میں شرکت سے روکنا انتہائی افسوسناک ہے ، انتظامیہ انہیں فور ی طور پر رہا اور دینی امور میں مداخلت کا سلسلہ بند کرے۔