اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):پاکستان میں جمہوریہ ازبکستان کے سفیر ایبک عارف عثمانوف نے کہا ہے کہ ازبکستان اور پاکستان نہ صرف حقیقی شراکت دار ہیں بلکہ برادرانہ تعاون کو سٹریٹجک شراکت داری کی سطح تک بڑھا دیا گیا ہے، گزشتہ تین سالوں کے دوران ازبکستان اورپاکستان کے اعلی سربراہان نے باہمی طور پر بات چیت کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی ،صنعتی اور تکنیکی تعاون کو مضبوط بنایا ، اس کے ساتھ ساتھ فعال فوجی تعاون بھی جاری ہے۔انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں جمہوریہ ازبکستان کے 33ویں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں معززین، سفارتکاروں اور فوجی حکام نے شرکت کی۔ تقریب سے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان فروغ پذیر تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوا۔ ازبکستان کے سفیرنے کہا کہ نائب وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار اور ہمارے وزیر بختیار سیدوف نے اسلام آباد میں اپنی آخری ملاقاتوں کے دوران باہمی تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا تھا، ہم 74 مشترکہ دوطرفہ معاہدوں اور MOU کے ذریعے اپنے کثیر جہتی تعاون کو مزید مستحکم کرتے ہوئے اقتصادی ڈپلومیسی کوبھی فعال طور پر نافذ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ازبکستان کے صدرشوکت مرزیوئیف نے جمہوریہ ازبکستان کی آزادی کی 33 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے خطاب میں حالیہ برسوں میں بڑے پیمانے پر کیے گئے اقدامات کو بھی اجاگر کیا۔انہوں نے بتایا کہ ازبکستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 2024 میں 6.4 فیصد اضافہ ہوا (2023جو کہ اسی مدت کے لیے 6.2 فیصد تھی) اوراس کاحجم 101 بلین ڈالر (افراط زر – 5.2 فیصد) رہی، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 37 فیصد اضافہ ہوا جو 22 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ، اس کے ساتھ ساتھ 186 ممالک کے ساتھ غیر ملکی تجارتی کاروبار میں 8.5 فیصد اضافہ ہوا ہے(برآمدات کی سطح 45 بلین ڈالر تک پہنچ گئی)۔انہوں نے کہا کہ ازبکستان کی حکومت فخر کے ساتھ لوگوں کی خدمت کرنے سمیت سیاسی استحکام، اقتصادی ترقی اور غیر ملکی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری اعلیٰ قیادت نے ہمیشہ ٹیکسٹائل، دواسازی کی پیداوار، قابل تجدید توانائی، زراعت، آئی ٹی لاجسٹکس اور دیگر کئی شعبوں میں علاقائی رابطوں کو مزید تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری قوم اور برادر ہمسایہ افغانستان کی خصوصی توجہ ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے کا تعمیراتی منصوبہ ہے۔تاشقند میں نیا پراجیکٹ آفس قائم کیا گیا اور حال ہی میں حکومت پاکستان (وزارت ریلوے) نے اسلام آباد میں پراجیکٹ آفس کے سہ فریقی اجلاس کی میزبانی کی۔ تینوں ممالک نے اس گیم چینجر پروجیکٹ کی فزیبلٹی اسٹڈیز، فنانسنگ اور تعمیر کیلئے پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہر سال ہونے والی ملاقاتوں کے نتیجے میں پاکستان اور ازبکستان کے درمیان دوبارہ رابطے کے لیے نئی اہم معلومات سامنے آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم محمد شہباز شریف ، حکومت پاکستان،پاک فوج، بحریہ اور فضائیہ کا باہمی رابطوں کی حکمت عملی میں زبردست تعاون کے لئے بے حد مشکور ہوں۔انہوں نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ میں حکومت پاکستان کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنے پر آپ کا شکر گزار ہوں،میری نیک تمنائیں سابق سیکرٹری محمد صالح احمد فاروقی، ای اے ڈی ڈویژن کے سیکرٹری کاظم نیاز کے ساتھ ساتھ وزارت ریلوے کے سیکرٹری مظہر علی شاہ کے ساتھ ہیں جو متحرک طور پر بڑھتی ہوئی باہمی تجارت، سرمایہ کاری اور ٹرانزٹ کوریڈورز فراہم کرنے کے لیے ازبک ساتھیوں کے ساتھ 24/7 کام کر رہے ہیں۔ازبک سفیر نے کہا کہ ہم نے اپنی مشترکہ کوششوں کے ذریعے برادر افغانستان کے ذریعے ٹرانزٹ اور ترجیحی تجارتی معاہدوں کی بنیاد پر دو طرفہ تجارت کو نصف بلین تک بڑھایا ہے اور الحمداللہ پاکستان اور ترکیہ وہ ممالک ہیں جن کے ساتھ ازبکستان تجارت اور لاجسٹک تعاون کی اس سطح تک پہنچا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک بہت جلد ایک ارب ڈالر کے تجارتی اور صنعتی تعاون کے روڈ میپس کے اہداف تک پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف امسال ہم 50 سے زیادہ اعلیٰ سطحی اجلاسوں اور سو سے زائد وزارتی سربراہی اجلاسوں کا اہتمام کرنے میں کامیاب ہوئے۔ایبک عارف عثمانوف نے کہا کہ عظیم ملک پاکستان میں تیسری بار تعینات ہونا ، دونوں ملکوں اور قوموں کے درمیان دوبارہ رابطے کا حصہ بننا میرے لیے غیر معمولی اعزاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری وزارت دفاع باقاعدگی سے فوجی تعاون پر سٹاف مذاکرات کر رہی ہیں اور فوجی تکنیکی تعاون کے معاہدے کے مطابق اس سال جوائنٹ ورکنگ کمیشن کا پہلا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔انہوں نے کہا کہ ازبکستان اور پاکستان فوجی تربیت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی مشقوں کے میدان میں فعال تعاون سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ازبکستان کے یوم آزادی کی تقریب میں شامل ہونے پر آپ سب کے لیے گہرے احترام کا اظہار کرتے ہوئے مجھے فخر ہے ، میں برادر پاکستانی قوم کی ترقی کیلئے تمام کوششوں میں کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں ۔